موسیٰ علیہ سلام اور خضر کی ملاقات ٢

Posted on at


 

حضرت موسیٰ علیہ سلام نے ان کی یہ شرط قبول کر لی اور دونوں دریا کے کنارے پہنچ گئے . ایک ملاح نے انھیں بلا معاوضہ دریا سے پار اتارنے کے لئے اپنی کشتی پر سوار کر لیا . حضرت خضر نے نظر بچا کر اس کشتی میں سوراخ کر کے اسے عیب دار بنا دیا

 

موسیٰ علیہ سلام نے کہا کہ اپ نے اس کی کشتی کے ساتھ ایسا کیا جبکہ وہ ہمارے ساتھ  بھلائی کر رہا تھا . حضرت خضر نے فرمایا کہ میں نہ کہتا تھا کہ تغ سے میرے معاملات پر صبر نہ ھو سکے گا


 

موسیٰ علیہ سلام نے معذرت کی اور کہا کہ مجھ سے بھول ھو گئی . دوبارہ ایسا نہیں ھو گا . چنانچہ وہ چلتے ہوۓ ایک بستی میں پہنچے ، وہاں ان کو ایک چھوٹا کمسن بچہ کھیلتا ھوا نظر آیا . حضرت خضر نے اس کو قتل کر دیا

 

اس فعل پی موسیٰ علیہ سلام رہ نہ پاۓ اور کہنے لگے کہ ایک معصوم سی جان کو بلاوجہ آپ نے ضایع کر دیا . حضرت خضر نے کہا کہ اب بھی آپ سے صبر نہ ھو پایا . موسیٰ علیہ سلام نے معذرت کر لی اور احتیاط کا وعدہ کیا


 

اب وہ ایک بستی میں پہنچ چکے تھے . بھوک محسوس ھونے کر موسیٰ علیہ سلام نے بستی کے لوگوں سے کھانا مانگا تو انہوں نے اس سے انکار کر دیا وہاں ایک بہت مکان تھا جس کی دیوار کمزور ھو جانے کی وجہ سے گرنے والی تھی . حضرت خضر نے فرمایا کہ ہم مل کر یہ دیوار بنا دیں

 

چنانچہ موسیٰ علیہ سلام نے ان کے ساتھ مل کر دیوار کو مضبوطی سے دوبارہ تعمیر کر دیا

 

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن  



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160