بارشیں تو اللہ کی رحمت ہیں لیکن یہ زحمت بھی بن سکتی ہیں بارشوں سے جہاں بوہت سے لوگوں اور بوہت سی چیزوں کو فائدہ ہوتا ہے ووہی نقصان بھی دیتی ہیں اس لئے بارشوں سے بوہت سے فائدے ہو سکتے ہیں اور نقصان بھی اسی لئے آج میں بارشوں کے فائدے اور نقصان پر لکھنے لگا ہوں آج تک تو سب بارشوں کو محبت کا موسم ہی سمجھتے ہیں لیکن حقیقت اس سے ذرا ہٹ کر ہے آئیں اسی پر تفصیل سے پہلے بارشوں کے فائدے دیکھتے ہیں کہ کیا کیا ہیں
بارش وو بڑی نعمت اور رحمت ہے جس کا شمار کوئی بھی نہیں کر سکتا خاص طور پر کسانوں کے لئے بوہت ہی بڑی نعمت ہے کیوں کہ جب کسان فصل بوتے ہیں تو انھیں سب سے پہلے الله کی رحمت کی طرف نظر کرنی پڑھتی ہے اور دعائیں منگتے نظر اتے ہیں کہ اللہ اپنی رحمت برسا دے اور جب بارش لگتی ہے تو کسانوں کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہتا اور بارش ہونے کے ساتھ ہی فصل اگنی شروح ہو جاتی ہے اور اس کے علاوہ چرند پرند خاص طور پر گرمیوں میں بارش ہونے کے ساتھ ہی بوہت خوش نظر اتے ہیں وو خوشی خوشی نہاتے ہیں اور خوشی کے گیت گاتے نظر اتے ہیں اس کے علاوہ کئی اور درخت بھی بارش کے منتظر رہتے ہیں جن کو اگر آپ جتنا بھی پانی دے دیں لیکن وو ہرے بھرے نہیں نظر اتے لیکن اگر بارش برس جائے تو اسی وقت ان پر جیسے بہار ا جاتی ہے اور بوہت ہی خوبصورت نظر انے لگتے ہیں اس کے علاوہ لوگ بارش کے موسم کا مزہ بھی لیتے ہیں اور پکوڑے مچھلی وغیرہ اور دوسری چیزیں بڑے شوق سے کھاتے ہیں اور بوہت سے لوگ بارش کا مزہ گھوم پھر کر لیتے ہے اور دوسرے شہروں کا رخ کر لیتے ہیں جہاں برف باری ہو رہی ہو اس کے علاوہ بارش کے پانی سے جہاں کھیت اور پودے سیراب ہوتے ہیں ووہی جانور بھی اس کا مزہ خوب لیتے ہیں اور جب گھاس اگتی ہے بارش کے بعد تو جانور اسے خوشی خوشی کھاتے ہیں اس کے علاوہ بارش کی وجہ سے خشکی بھی ختم ہو جاتی ہے اور ہر طرف ہریالی ہی نظر اتی ہے اور بارش کا پانی جب دریاؤں میں جاتا ہے تو بجلی کی پیداوار بھی بڑھ جاتی ہے کیوں کہ پانی سے ہی بجلی بھی بنتی ہے اور پہاڑوں پر بھی سبزہ اگتا ہے جس سے پہاڑ بھی ہرے بھرے خوبصورت نظر اتے ہیں یہ تو تہے بارش کے فائدے اب اس کے نقصان کیا ہیں آئیں دیکھتے ہیں
بارش کے جہاں اتنے سارے فائدے ہیں وہاں نقصان بھی ہیں اس کا پہلا نقصان یہ ہے کہ جب بارش برستی ہے تو کئی غریب لوگ ایسے ہیں جن کے گھر کچے ہوتے ہیں ان لوگوں کو بوہت ہی مشکل کا سامنا کرنا پڑھتا ہے اور رات کو اٹھ کر گھر کی چھت پر کوئی نہ کوئی چیز ڈالتے ہیں تاکہ بارش کا پانی جو کہ ان کے کمروں میں آ رہا ہے نہ آئے باز دفع تو ایسا ہوتا ہے کہ بارش کا پانی رک جاتا ہے اور گزارا ہو جاتا ہے لیکن اگر تیز طوفانی بارش ہو تو مشکل ہو جاتا ہے اور وو بیچارے غریب لوگ ایسے ہی رات جاگ کر گذرتے ہیں اور بارش کے رکنے کا انتظار کرتے رہتے ہیں کہ کب بارش رکے اور وو بیچارے سکون سے سو سکیں اس کے علاوہ اگر آپ کی فصلوں کو پانی کی ضرورت نہ ہو تو بارش ہو جائے تو کسان لوگ بوہت ہی اداس اور پریشان ہو جاتے ہیں کیوں کہ فصلوں کو زیادہ پانی ملے تو فصلیں تباہ ہی جاتی ہیں اس لئے کسان بھی دعائیں کرتے ہیں کہ بارش نہ ہو کیوں کہ بارش کی زیادتی فصلوں کو بھی نقصان دیتی ہے ،اس کے علاوہ پرندے بھی اداس ہو جاتے ہیں زیادہ بارش ہو تو اور بوہت سے پرندے مر بھی جاتے ہیں ٹھنڈ لگنے کی وجہ سے اور زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے ٹریفق حادثات بھی بڑھتے ہیں اس کے علاوہ جب کوئی بھی پھل دار پودا ہو اور اس کے ساتھ پھول لگے ہووے ہوں تو بارش کی زیادتی کی وجہ سے وو پھول گرتے رہتے ہیں اور پھل بھی کم لگتا ہے اور پودے کی جڑیں بھی خراب ہوتی ہیں اور وو پودا بھی کچھ عرصے کے بعد سوک جاتا ہے
گرج چمک کا جب بھی ذکر اتا ہے جیسے کہ محکمہ موسمیات والے جب بھی بارش کا ذکر گرج چمک کے ساتھ ہونے کی پیشن گوئی کرتے ہیں تو ہر انسان میں ایک خوف سا طاری ہو جاتا ہے کہ پتا نہیں کیا ہوگا کیسی بارش ہوگی اور جب گرج چمک کے ساتھ بارش برستی ہے اور جب بادل گرجتے ہیں تو ایسے لوگ جو دل کے مریض ہیں وو بوہت ہی تانگ ہوتے ہیں اور ان کا دل زور زور سے دھڑکتا ہے جو کہ ایسے مریض کے لئے بوہت ہی نقصان دے ہے اس کے علاوہ جو ذہنی مریض ہوتے ہیں ان کے لئے بھی یہ بارش بوہت ہی تکلیف کا سبب بنتی ہے اور جب بجلی پہاڑوں پر پڑھتی ہے تو ایک زور دار آواز انسان کو ڈرا بھی دیتی ہے اور انسان یہ سمجھتا ہے جیسے وو بھی اس بجلی کا شکار ہوگا اس کے علاوہ لوگوں کے گھروں پر جب بجلی پڑھتی ہے تو ان کے گھر جل کا راک بن جاتے ہیں اور باز لوگ تو جان سے بھی چلے جاتے ہیں اس بارش میں بھی لوگ خوف زدہ ہو کر رات بھر جاگتے ہیں اور طرح طرح کی دعائیں پڑھتے رہتے ہیں یہ تو تہے بارشوں کے حوالے سے کچھ الفاظ اب آجاتے ہیں خشک سالی پر
آج جب میں نیوز چینل پر خبریں دیکھ رہا تھا تو سندھ کے حوالے سے ایک خبر چلی کہ کہ سندھ میں خشک سالی کی وجہ سے بوہت سارے جانور مر گئے اور لوگ نکل نکانی کرنے پر مجبور ہو گیے ہیں تو میں نے اللہ پاک سے توبہ کی کہ کہیں بارشوں کا طوفان اور کہیں خشک سالی کیوں کہ آج ہمارے ہریپور میں زبردست قسم کی بارش ہے تو میں سوچنے لگ گیا کہ اگر یہی بارش وہاں سندھ میں ہوتی تو وو جو جانور خشک سالی سے مر گئے ہیں شاید وو بچ ہی جاتے اور لوگ نکل مکانی کرنے پر مجبور نہ ہوتے کیوں کہ وو بھی ہمارے ہی بھائی ہیں اور ہمیں بھی ان کے بارے میں سوچنا چایئے اور اللہ سے دعا کرنی چایئے کہ اللہ پاک ان پر بھی اپنی رحمت برسایے جیسے کہ یہاں ہم پر برس رہی ہے اور ہماری حکومت کو بھی چایئے کہ ان مظلوموں کے ساتھ جو بھی ہو تھوں کریں تاکہ وو بیچارے مجبور لوگ نکل مکانی نہ کریں اور ووہیں پر ایک خوش حال زندگی گزار سکیں کیوں کہ اپنے گھروں اور اپنے محلے کو اپنے عزیزوں کو چھوڑ کر دوسری جگہ جانا اور دوسری جگہ کو سمجھنا انسان کے لئے بوہت مشکل ہو جاتا ہے اور اللہ سے بھی دعا کریں کہ اللہ ان لوگوں پر اور پاکستان پر بھی رحیم فرمائے اور ہمیں اس خشک سالی جیسے عذاب سے بچاے اور اپنی امان میں رکھے امین