جانداروں کی گروپ بندی( حصہ اول

Posted on at


مائیکرو آرگنز سے مراد وہ جاندار ہیں۔ یہ مائیکرو آرگنز جاندار بہت ہی چھوٹے جاندار ہوتے ہیں۔ یہ جاندار اتنے چھوٹے ہوتے ہیں۔ اگر انہیں عام آنکھ سے دیکھا جائے تو نظر نہیں آتے۔ ان کو دیکھنے کیلئے ایک مشین بنائی گئی ہے۔ جسے مائیکرو سکوپ کے ذریعے سے دیکھا جاتاہے۔ انکھیں دیکھنے کیلئے مائیکرو سکوپ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یونی سیلولر پودے، وائیرسز، بیکٹیریا، یونی سیلولرجانور، فنجائی اور الجی یہ تمام جاندار مائیکرو آرگنز ہیں۔ یہ وہ جاندار ہیں۔ جو عام انکھ سے نظر نہیں آتے مائیکرو آرگنز غزائیت اور ساخت کے لحاظ سےایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ کیونکہ ساخت کے لحاظ سے وائیرس سیل کی طرح نہیں ہوتے ہیں۔ اور جو جاندار سیل کی طرح ہوتے ہیں۔ انہیں مائیکرو آرگنز کہتے ہیں۔


غزائیت حاصل کرنے کے لحاظ سے کچھ بیکٹیریا جاندار اور الجی آٹوٹرافس ہوتے ہیں بیکٹیریا یونی سیلولر بھی ہوتے ہیں۔ اور دوسرے مائیکرو آرگنز خود میں مکمل نیوکلیس رکھتے ہیں۔ جبکہ بیکٹیریا میں نیوکلیس موجود نہیں ہوتے ۔ اس کے علاوہ زیادہ یونی سیلولر جانورہیٹرو ٹروپس ہوتے ہیں۔ اور فنجائی بھی ہیٹرو ٹراپس ہوتے ہیں۔ وائرسز ایسے جاندارہیں۔ اور یہ وائرسز جاندار اپنے سائز میں اتنے چھوٹے ہوتے ہیں۔ کہ عام آنکھ تو دور کی بات عام مائیکرو سکوپ سے بھی نظر نہیں آتے یہ سائز میں بے حد چھوٹے ہوتے ہیں۔


وائرس بہت سی شکلوں میں ہوتے ہیں۔ کچھ کثیر الاطراف ، کچھ ٹیڈ پول، کچھ گول ، کچھ لمبی شکلوں میں ہوتے ہیں۔ وائرسز نیوکلیئک ایسڈ اور پروٹین پر مشتمل ہوتے ہیں۔ اور وائرسز اپنی ساخت کے لحاظ سےسیل کی طرح نہیں ہوتے ہیں۔ وائرس کا باہر والا حصّہ پروٹین سے بنا ہے اور اندر والا حصّہ نیوکلیک ایسڈ سے بنا ہے۔ وائرس عام دوسرے جانداروں کی طرح سے عمل تولید کےذریعے اپنی نسل اپنی تعداد میں اضافہ کرتے ہیں۔ اور یہ کرسٹل کی شکل میں بے جان اشیا کی طرح پائے جاتے ہیں۔ اور وائرسز اپنی خوراک دوسرے جانداروں سے حاصل کرتے ہیں۔



160