عمل

Posted on at


عمل کے معنی کوشش اور جدوجہد کے ہیں جو لوگ دنیا میں محنت اور کوشش کرتے ہیں وہ لوگ ہی دنیا میں کامیاب ہوتے ہیں اور وہ لوگ یا افراد ترقی کا خواب نہیں دیکھ سکتے جو ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں لیکن جو لوگ محنت اور جدوجہد سے کام لیتے ہیں کامیابی اُن کے قدم چومتی ہے اور علامہ اقبال کا مشہور شعر ہے (عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے اور وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جن میں بلند ہونے کا جزبہ ہوتا ہے قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں ترجمہ(یعنی انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کے لیے وہ کوشش کرتا ہے) اور ایک جگہ ارشاد ہے کہ اللہ تعالیٰ اُس قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اپنی حالت نہ بدلیں۔

سب سے اچھا یہی بہتر ہے کہ انسان تقدیر پر ایمان رکھے اور تدبیر بھی اختیار کرے اور تقدیر کو نظر انداز کر کے تدبیر پر بھروسہ کرنا اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی ہے رسول اکرمﷺ کی زندگی ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے رسول اکرمﷺ کی زندگی سراپا عمل اور جدوجہد تھی ایک طرف رسول اکرمﷺ کو اللہ کی ذات پر مکمل بھروسہ تھا تو دوسری طرف آپﷺ نے اپنی زندگی میں تدبیر اور جدوجہد کا راستہ اختیار کیا جنگ بدر میں حضورﷺ نے خدا سے رو رو کر اللہ تعالیٰ سے فتح اور نصرت کی دُعا مانگ رہے تھے اور حضورﷺ کے تین سو تیرہ صحابہ کرامؓ بھی آمین کہنے کیلیے موجود تھے اس طرح ہر معاملے پر حضورﷺ نے سخت جدوجہد کو اپنا اشعار بنایا یہاں تک کہ اسلام غالب آ گیا۔

یہاں ایک بات اور بھی ہے کوشش اور عمل تو چور ڈاکو بھی کرتا ہے لیکن اُن کی کوشش غلط کاموں کیلیے ہوتی ہے جس کے نتائج تباہ کُن اور عبرت ناک ہوتے ہیں اس لیے ہماری کوشش عمل اور تدبیر اچھے کام اور نیک مقصد کیلیے ہونی چاہیے انسان بُرا کام کرے گا تو اُس کا انجام بھی بُرا ہی ہو گا اور اللہ کی ناراضگی سے ڈرنا چاہیے لیکن جو شخص اچھے کام کرے گا وہ آُس کے نتائج بھی اچھے ہی دیکھے گا یعنی منزل درست ہو تقدیر کے ساتھ تدبیر بھی ضروری ہے قیام پاکستان مسلمانوں کی محنت اور جدوجہد اور کوشش کا نتیجہ ہے۔



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160