بغض یا کینہ

Posted on at


دل میں کسی دشمنی یا عداوت کا دیر تک جزبہ رکھنا بغض یا کینہ کہلاتا ہے یہ ایسی بُری چیز ہے جو دل میں کسی کی محبت یا نرم احساس نہیں ہونے دیتی اس لئے جو اس سے دور رہتے ہیں یا اس سے پاک رہنے کی دعا مانگتے ہیں اللہ تعالٰی نے اُن کی تعریف فرمائی ہے جنت میں جو لوگ ہونگے آپس میں بھائی بھائی ہونگے وہاں بغض و کینہ کا گزر نہ ہوگا اللہ تعالٰی کا فرمان ہے اور ہم نے ان کے سینوں سے کینہ تھا نکال لیا۔ بھائی بھائی ہو کر تخحتوں پر آمنے سامنے بیٹھے ان آیتوں سے معلوم ہوا کی جب تک بھائیوں میں کینہ رہے گا جنت کا تخت ہاتھ نہ آئے گا حضرت محمدﷺ نے ہمیں جو تعلیم دی ہے اس کے مطابق ہم سب مسلمانوں کو دنیا میں ہی جنت کی سی زندگی گزارنی چاہیے۔



آپﷺ کا فرمان ہے اے لوگوں آپس میں ایک دوسرے سے حسد نہ کرو ایک دوسرے سے کینہ نہ رکھو اور ایک اللہ کے بندے بن کر آپس میں بھائی بھائی بن جائو کسی بھائی کے لئے حلال نہیں کہ اپنے بھائی کو تین دنوں سے زیادہ چھوڑ دے یعنی اگر کسی وجہ سے دو بھائیوں یہ رشتے داروں میں لڑائی جھگڑے کی بات ہو جائے تو اُس کو تین دنوں سے زیادہ کوئی اپنے دل میں نہ رکھے۔ اور جب ملیں تو ایک دوسرے سے منہ نہ پھریں جو سلام میں پہل کرے وہ ہی سب سے بہتر ہے اگر دوسرے نے جواب دے دیا تو دونوں کو ہی ثواب ملا ۔



جس نے مغفرت اور توبہ مانگی اس کے لئے خیر ہے لیکن کینہ والوں کے اعمال اُن کے کینہ کے سبب لوٹا دیئے جاتے ہیں جب تک وہ اس سے باز نہ آجائیں۔ شرک اور کینہ دونوں کو ایک خاص پہلو سے برابر کا درجہ دیا گیا ہے دین دو چیزوں پر ہے اللہ کا حق بندوں کا حق جب تک شرک ہوگا اللہ کا حق ادا نہیں ہوسکتا اسی طرح جن دو آدمیوں میں کینہ رہے گا ان میں سے کوئی ایک دوسرے کا حق ادا نہ کر سکے گا جس طرح شرک منع ہے کیونکہ شرک حق اللہ سے منع کرتا ہے اسی طرح بغض و کینہ حقوق العباد سے منع کرتا ہے ان دونوں حقوق پر پورا اترنا ہی جنت کی کنجی ہے۔




About the author

160