توحید ، رسالت ، قائد اعظم اور علامہ اقبال - حصّہ دوئم

Posted on at


توحید

 

ہے  ذات خدا واحد و لا شریک

نہیں ہے دونوں عالم میں اس کا کوئی شریک

 

وہ بے مثل و یکتا ہے ، ذی شان ہے

اسی پر مسلماں کا ایمان ہے

 

نہ ماں باپ اس کے ، نہ اس کی کوئی اولاد ہے

میرا الله تعالیٰ تو ہر رشتے سے آزاد ہے

 

وہ خالق ہے ، سب اس کی مخلوق ہیں

وہ مالک ہے ، سب اس کے مملوک ہیں

 

سبھی کی ہے روزی رساں اس کی ذات

ہے اسی کے ھی قبضے میں موت و حیات

 

ہر اک چیز فانی ، اسی کو بقا

رھے گا ہمیشہ ھمارا خدا

 

ہے کافر کو انکار توحید سے

اس کو ہے انکار اسکی تقلید سے

 

خدایا ، ہے تجھ سے ہماری دعا

ھمیں کفر کے ظلمتوں سے بچا

 

 

رسالت  

 

کلمے میں ان کا نام ، اذاں میں ان ھی کا نام

نام خدا کے بعد ہمارے نبی کا نام

 

تعریف سے بھرا ھوا ، پیارا یہ نام ہے

سب انبیاء سے آپ کا اونچا مقام

 

بھیجا گیا جہاں میں جو بھی رسول ہے

ہر ایک کو آپ ھی کی قیادت قبول ہے

 

سب سے بلند شان ھمارے حضور کی

وہ آخری رسول ھیں ، اور آخری نبی

 

پیدا کیا خدا نے انھیں اپنے نور سے

پھر ان کے نور سے ھی سب عالم بنا دیے

 

کتنا بلند مرتبہ ان کو کیا عطا

محبوب کا مقام تو ان کو ھوا عطا

 

الفت میرے نبی کی تو ایماں کا جزو ہے

سب سے بڑا یہ دین مسلماں کا جزو ہے

 

یا رب العالمین ، ھمیں عطا ھو محبت رسول کی

اور اس کے ساتھ  ساتھ اطاعت رسول کی 

 

 

 

قائد اعظم

 

عزم و ہمّت کا کوہسار ہے تو

عقل و دانش کی آبشار ہے تو

 

قوم سوئی تھی ، مگر جاگتا تھا تو

قوم کے غم میں گھل رہا تھا تو

 

ہند میں کافروں کا غلبہ تھا

مال و دولت پہ ان کا قبضہ تھا

 

کافروں کی وہاں حکومت تھی

اور بری مومنوں کی حالت تھی

 

تھے مسلمان بے سرو ساماں

ان پہ ھوتے تھے ظلم بے پایاں

 

تو نے ان کافروں کو للکارا

زور اپنا لگا دیا سارا

 

کافروں نے تو ہیر پھیر کیا

تو نے دانش سے ان کو زیر کیا

 

میں تو قرباں ترے تدبّر کے

کوئی  ٹھہرا نہ تھا ترے آگے

 

مومنوں پہ کیا بڑا احسان

تو نے ان کو دلایا پاکستان

 

 

علامہ اقبال

 

ہند میں کفر کا تھا غلبہ

ہر سمت ظلمتوں کا تھا سایہ

 

غم میں ڈوبے ہوۓ تھے مسلماں

بڑے حیران اور تھے پریشاں

 

قوم تھی بے حس اور مردہ

رنج و غم دہر سے افسردہ

 

دیکھ کر قوم کی یہ حالت

جاگی اقبال کی حمیت

 

دے کے پیغام اسے خودی کا

سوئی ھوئی قوم کو جگایا

 

اس کے نوحے ، ترانے ، نغمے

کفر کی اس  فضا میں گونجے

 

کفر پر مردنی سی چھائی

اس نے دی ہر طرف دہائی

 

فتح مومن کا تھی مقدر

مل گیا جو اک عظیم رہبر

 

جس نے آ کر ھمیں دلائی

پنجہ کفر سے رہائی

 

 

بلاگ رائیٹر

نبیل حسن 



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160