چہرے نہیں نظام بدلیے

Posted on at


وزیراعظم نواز شریف نے بد عنوان افسروں کو ہٹانے اور سسٹم کو کرپشن سے پاک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تمام افسروں کو ملکی عوام کا دوست ہی بنا کر اس سسٹم کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے سکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ادارے میں بدعنوان افسران کو فارغ کر کے اہم عہدوں پر ایماندار اور بے داغ کردار کے افسروں کو تعینات کیا جائے۔ میاں صاحب کو علم ہونا چاہیے کہ موجودہ سسٹم انتہائی دیمک زدہ، کھوکھلا اور ازکار رفتہ ہو چکا ہے۔ جن سیکرٹریوں کو یہ ہدایت جاری کی گئی ہیں وہ بھی دودھ میں نہائے ہوئے نہیں ہیں۔ سیکرٹری اور اعلیٰ ترین عہدوں پر فائض افسر بھی کرپشن میں ملوؔث پائے گئے ہیں۔


 


اگر سیکرٹری اور اداروں کے سربراہ بذات خود فرض شناس اور دیانت دار ہوں تو ان کے ماتحتوں کو کرپشن کرنے کی جرأت نہیں ہو سکتی۔ ۱۹۹۱ء میں میاں نواز شریف کی دور حکومت کے بعد سے پُلوں کے نیچے سے بہت پانی بہہ چکا ہے۔ کرپشن، بدعنوانیاں، فرض سے غفلت اور اپنے مقررہ فرائض کو نظر انداز کر کے ذاتی مفاد پرستی کی خاطر ملکی خزانے کو نقصان پہنچانا اور قومی بھلائی کی طرف توجّہ دینا اب قصہ پارینہ بن چکا ہے۔ اگر وزیراعظم نئی بیماریوں کا علاج بھی پرانے نسخوں اور دوائیوں سے کرنا چاہتے ہیں تو یہ ایک بے مقصد اور لاحاصل کوشش ہوگی۔


 


 ملکی نظام میں ہر قسم کی برائیاں جڑ پکڑ چکی ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی زندگی عذاب بنا دی ہے۔ گذشتہ سالوں میں عوامی مسائل میں بے پنا اضافہ ہو چکا ہے۔ پاکستانی عوام بہت صابر و شاکر ہیں ورنہ اگر ایسے دس فیصد مسائل بھی کسی اور ملک میں پیدا ہوتے تو وہاں حکومتیں بدل جاتی ہیں اور انقلاب آ جاتے ہیں۔ لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرے اس بے چینی اور انقلاب کی آمد کا پیش خیمہ ہیں جو اندر ہی اندر پک رہا ہے۔ حکمرانوں کو اس سے خبردار رہنا چاہیے۔


 


کرپشن اور بے انتہا کرپشن ملکوں کی تباہی کا سبب بن جاتی ہے۔ ہمارے ملک میں تو کرپشن نا قابل برداشت حد تک پہنچ چکی ہے۔ کرپشن اور قومی دولت کو ناجائز طریقے سے لوٹ کر ملک سے باہر لے جانے کی وجہ سے ملکی سالمیت کو بھی شدید خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ کرپٹ اہلکار اور افسر ذاتی مفاد کی خاطر ملکی مفادات کو بھی داؤ پر لگا دیتے ہیں۔




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160