مرزا غالب کی زندگی

Posted on at


غالب کا تعلق  ترک خاندان سے تھا۔ان کی آباوٴاجداد فوجی تھے۔جبکی غالب شاعر تھے۔غالب کو ان کی شاعری کے باعث بہت عزت، شہرت ملی تاہم غالب اس بات سے انکاری تھے۔ان کی نظروں میں عزت کی وجہ ان کا خاندانی پیشہ تھا۔جو کے ان کے آباوٴ اجداد نی اختیار کر رکھا تھا۔

درج زیل شعر سے اس بات کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

 

،صد پشتوں سے ہے پیشہ آیاءسپہ گری

کچھ شاعری زریعہ عزت نہیں مجھے۔

 

غالب کو اپنے زمانے ہی میں عظمت لا اندازہ تھا۔تاہم اس کے باوجود میر تقی میر کو اپنا استاد مانتے تھے۔

      ًریختہ کہ تمھیں استاد نہیں ہوا غالب

     کہتے ہیں کہ پیچھلے زمانے میں میر بھی تھا۔

غالب دہلی میں پیدا ہوےٴ زوق کے انتقال کے بعد غالب بہادر شاہ ظفر کے استاد مکر ر ہوےٴ  کی ١۸۵۷ کی جنگ آزادی کے وقت جب دہلی اجڑی تو غالب کو بہت صدمہ ہوا انگریزوں نے قتل و غارت کا بازار گرم کیا تو غالب نے بہمشکل اپنی جان بہچایٴغالب کسی بھی طور پر دہلی چھوڑنے پر تیار نہ تھے۔تاہم وہاں ایک محلہ جس میں حکیم وغیرہ رہتے تھے انگریزوں نے انہیں امان دے رکھی تھی غالب وہاں اپنے ایک دوست کے پاس ٹھر گے۔

غالب شراب بہت پیتے تھے۔جس کی وجہ سے وہ کافی بیمار بھی رہنے لگے۔

ایک روایت کے مطابق غالب اگر کام کرتے تو ان کو اس سے جو پیسے ملتو تو وہ ان کی بھت شراب لے لیتے

اکثر غالب جب گھر آتے تو آتے قوت شراب لے آتے تو انکی بیوی ان سے کہتی کے کھانا لانے کی جگہ شراب لے آےٴہوں کھانا کون دے لگا تو غالب کہتے کے روزی وہ ہی دے گا جس نے روزی دینے کا وعدہ کیا ہے جو رازق ہے۔اور اس نے شراب دینے کا وعدہ نہیں کیا اس لیے میں شراب لے آیا۔

غالب نے ١۸٦۹ میں فوت ہوےٴ لیکن غالب اپنے کام کی وفی سے ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں کہتے کے اگر تمام شاعروں میں سے پانچ بہتریں شاعروں کا انتخاب کیا جاےٴ تو غالب کا نام ضرور آےٴ گا۔



About the author

160