(حصہاول) قومی تعمیرو ترقی میں طالب علم کا کردار)

Posted on at


 

کسی بھی قوم و ملک کی تعمیر اور مضبوطی میں نجوان طلبہ کا کردارادا کرتا ھےَ۔ جتنا کہ انسانی جسم میں ریڑھ کی ھڈی کا کردار ھوتا ھے۔کیونکہ آئندہ زندگی میں ملک کا نظم و نسق ان ھی کی طرف مر کوز ہوتی ہیں۔طلبہ قوم کا بہترین متاع ہیں اور ان کا کردار تاریخ مرتب کرتا ہے۔اس لیے طلبہ قوم و ملک کی تعمیر کے مقصد کو سامنے رکھ کر تعلیم حاصل کریں۔

؂

ہم خود تراشتے ہیں منازل کی سنگ راہ

ہم وہ نہیں کہ جن کو زمانہ بنا گیا

نجوان طالب علم کا فرض اولین:، (1)

 

نجوان طالب علم کا سب سے بڑا فرض یہ ہے کہ طالب علم پہلے اپنے آپ کو پہچان لے اور اپنے والدین کی خدمت کسطرح کرنی ہے اور تعلیم کس طرح حاصل کرنی ہے اور کس طرح قوم و ملک کی حفاظت کرنی ہے تو اس طرح نجوان طالب علم کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی اللہ اور اس کے  رسولﷺ  کے مطابق گزارنی ہے

2) مثالی طالب علم:،

مثالی طالب علم ایسا ہونا چاہیے کہ اس کا کردار اچھا ہونا چاہیے کہ اخلاق میں عبادت میں اعر تعلیم میں اعلی کردار حاصل کرنے والا ہو جس سے قوعم متاثر ہو اور قوم و ملک میں نام پیدا ہو

؂تیرا شباب امانت ہے ساری دنیا کی

تو خار زار جہاں میں گلاب پیدا کر

3) قیام پاکستان میں کردار:'

تحریک پاکستان نے قاءد اعظم کی پرواز پر نجوانوں نے جب وطن کا جزبہ دکھایا اور اس میں برطانیہ کا ایک ایک گروہ نکل پڑا اور ان تلبہ نے نا مکمن کو مکمن بنا دیا گیا اس کے علاوہ طلبہ نے جلسے جلوسوں وغیرہ میں بھی حصہ لیا

      ؂عشق و آزادی بہار زیست کا سامان ھے

عشق میری جان آزادی  میرا ایمان ھے

؂عشق پہ کر دوں فدا میں اپنی ساری زندگی

اور آزادی پہ میرا عشق بھی قربان ھے

 



160