موبائل فون اور ہم

Posted on at


آج کل کے دور میں تقریبا تمام لوگ ایک دوسرے سے رابطے کے لئے موبائل فون کا استمعال کرتے ہیں .یہ ہماری زندگی کا ایک ایسا لازمی جزو بن چکا ہےکے اب شاید اس کے بنا گزارہ ممکن ہی نہیں .موبائل فون کی تاریخ زیادہ پرانی نہیں بلکہ آج سے تقریبا ١٥ برس قبل یہ نایاب تھا.اس زمانے میں موبائل رکھنا ہر کسی کے بس کے بات نہیں تھی .لیکن آج کل کے دور میں تو سستے داموں اور انتہائی سستے کال پیکجز نے موبائل فون کو عام آدمی کی دسترس میں کر دیا ہے بلکہ آج کل تو فقیر فقرا کے ہاتھ میں بھی جدید ماڈل کے موبائل دیکھنے کو ملتے ہیں



دیکھا جائے تو موبائل ایک انتہائی مفید ایجاد ہے .یہ رابطے کا ایک انتہائی مؤثر ذریعہ ہے .انتہائی کم وقت میں اپ کہیں سے کبھی اور کسی سے بھی نہ صرف بات کر سکتے ہیں بل کے اب تو ویڈیو کال کی وجہ سے اگلے بندے کے صورت بھی دیکھ سکتے ہیں .اس ایجاد نے دنیا کو گلوبل ولیج بنا دیا اور فاصلوں کو مٹا دیا ہے



لیکن جہاں اس ک اتنے سارے فواید ہیں وہیں اس کے منفی اثرات سے بھی مفر ممکن نہیں .یہ ایک ایسی خطرناک ڈیوائس ہے جسسے ہر وقت مضر صحت شعاؤں کا اخراج ہوتا ہے جن کے انسانی جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں .اس کے علاوہ یہ سماجی اور معاشرتی برایئوں کا ایک بڑا ذریعہ ہے.زیادہ دور جانے کے تو ضرورت ہی نہیں ہمارے اپنے پاکستانی معاشرے میں موبائل فون نے دھوم مچا رکھی ہے.نوجوان نسل تو موبائل فون کریز کا شکار ہے ہی اس بیماری نے تو بچوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے .نیے نیے اور جدید ماڈل کے مہنگے موبائل رکھنے کا شوق سبھی کو ہے.اور جو اتنے پیسے خرچ کرنے کے استطات نہیں رکھتے وو دوسرے ملکوں میں موجود اپنے رشتے داروں سے فرمیایش کرتے ہیں کوی انگلینڈ سے منگوا رہا تو کوی جرمنی سے



موبائل نے چوری اور ڈاکے کے وارداتوں کو بھی فروغ دیا ہے بڑے شہروں جسے کراچی اور لاہور میں موبائل چھیننا روز مرہ کا معمول ہے .اب تو پولیس بھی ایسی وارداتوں پر کان نہیں دھرتی اور سائل کو صبر کی تلقین کرتی ہے .لیکن اس سب کے علاوہ سب سے زیادہ موبائل کا منفی اثر ہماری نوجوان نسل پر دیکھنے میں اتا ہے جو کہ موبائل کمپنیز کے سستے کال اور میسج پیکجز کے وجہ سے تباہ ہو رہی ہے ،نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ساری ساری رات جاگتے اور ایک دوسرے سے ایسی باتیں کرتے ہیں جو کہ ان کو نہیں کرنی چاہیے .یہ چیز ان کہ اخلاق اور کردار دونوں کی تباہی کا سبب بنتی ہے 




اب سوال یہ ہے کے والدین کو اپنے بچوں کو اس تباہی سے بچانے کے لئے کون سے اقدامات کرنے چاہیے ؟سب سے پہلے تو ان کو اپنے اپنے بچوں کو کسی صحت مندانہ سرگرمی میں مصروف رکھنا چاہیے .ان کے ساتھ پیار اور محبّت کا رویہ اپنانا چاہیے .اگر والدین اپنے بچوں سے پیار محبت سے پیش این گے تو بچوں کو موبلیز پر جھوٹا پیار ڈھونڈنے کے ضرورت نہیں پیش اے گی



About the author

hammad687412

my name is Hammad...lives in Sahiwal,Punjab,Pakistan....i love to read and write that's why i joined Bitlanders...

Subscribe 0
160