عیسی کا قصّہ - حصّہ سوئم

Posted on at


عیسی علیہ سلام کا قصّہ – حصّہ سوم                                         


 


چنانچہ حضرت مریم نہ ایسا ھی کیا . پھر جب آپ بچہ گود میں کر اپنی قوم کے پاس آئیں تو لوں نے کہا کہ اے ہارون کی بہن ، تمھارا باپ برا آدمی نہیں تھا اور نہ تمہاری ماں بدکار خاتون تھیں . یہ تم نے کیا کر دیا ؟ ؟


 


حضرت مریم نے بچے کی طرف اشارہ کیا . لوگوں نے کہا کہ یہ گود کا بچہ ھم سے کس طرح بات کرے گا ؟ ؟


 


مگر بچہ فورا بول اٹھا کہ میں اللہ رب العالمین کا خاص بندہ ھوں اور اس نے مجھے اپنی خاص کتاب انجیل سے نوازا ہے اور مجھے نبی بنا کر بھیجا ہے . اس ذات رحیمی نے مجھ کو برکت والا بنایا ہے . سرکش اور بدبخت نہیں بنایا


یہ سن کر لوگوں کو حضرت مریم کی پاکدامنی کا سب لوگوں کو یقین ھو گیا


 


حضرت عیسی ( علیہ سلام ) نے تیس سال کی عمر میں اپنے شہر ناصرہ میں اپنی نبوت کا اعلان فرمایا . حق تعالیٰ نے آپ ( علیہ سلام ) کو بڑے کھلے معجزے عطا کئے تھے .  مثلا آپ ( علیہ سلام ) مٹی سے ایک پرندے کی مورت بناتے اور جب اس میں پھونک مارتے تو اللہ رب العزت کے حکم سے اس میں جان آ جاتی اور وہ زندہ ھو کر اڑنے لگ جاتا


 


حضرت عیسی ( علیہ سلام ) مادر زاد نابینا ، کوڑھی اور برص کے مریضوں کو صرف ہاتھ پھیر کر ھی ان کو صحت دے دیتے . آپ ( علیہ سلام ) کے اشارے سے مردہ بات کرنے لگ جاتا تھا . مگر یہ سب وہ الله تعالیٰ کے حکم سے کرتے تھے . آپ ( علیہ سلام ) نے اپنے پیروؤں کی فرمائش پر آسمان سے اعلی قسم کا کھانا بھی ان کے لئے منگوا کر کھلایا


 


جو آپ ( علیہ سلام ) پر ایمان لے آئے وہ آپ کو خدا ماننے لگے اور کچھ آپ ( علیہ سلام ) کو خدا  کا بیٹا کہنے لگے جبکہ اللہ تعالیٰ کی ذات ان سب  سے پاک ہے . یہ سب عقیدے غلط ھیں اور گناھوں پر مبنی ھیں . آپ ( علیہ سلام ) الله تعالیٰ کے بندے اور نبی ھیں . معبود کا حق صرف الله رب العالمین کو جاتا ہے


 


حضرت عیسی ( علیہ سلام ) نے جب اپنی تبلیغ کا آغاز کیا تو آپ کے اپنے ھی آپ ( علیہ سلام ) کے خلاف اٹھ کھڑے ہوۓ . آپ ( علیہ سلام ) بنی اسرائیل کے سرداروں اور عالموں کو ان کے گناھوں اور ریاکاریوں پر ٹوکتے تھے اور ایمان اور نیکی کی تلقین کرتے تھے . اس وجہ سے آپ ( علیہ سلام ) کے خلاف جھوٹا مقدمہ تیار کرایا گیا


 


رومی عدالت سے آپ ( علیہ سلام ) کے قتل کا فیصلہ حاصل کیا گیا . تیس سال سے آپ ( علیہ سلام ) کی والدہ کو پاکباز سمجھنے کے بعد ان پر بھی بدکاری کا الزام لگایا گیا اور آپ ( علیہ سلام ) کی پیدائش کو گناہ کا نتیجہ قرار دیا گیا . ان لوگوں نے اپنے خیال میں عیسی ( علیہ سلام ) کو سولی چڑھا دیا ، مگر وہ آپ ( علیہ سلام ) کے مشابہ کوئی اور شخص تھا


 


قرآن مجید کہتا ہے کہ آپ ( علیہ سلام ) کو نہ تو قتل کیا اور نہ ھی سولی پر چڑھایا گیا بلکہ معاملہ انکے لئے مشکوک بنا دیا گیا . حدیث کی رو سے وہ اب آسمان پر ھیں . الله رب  العزت نے انکو زندہ آسمان پر اٹھا لیا ہے اور وہ قرب قیمت دنیا میں نازل کئے جایئں گے ، دجال سے جنگ کریں گے اور پوری عمر ھونے پر وفات پائیں گے



About the author

RoshanSitara

Its my hobby

Subscribe 0
160