انسانیت کی قدر

Posted on at


انسان وہ ہے جس میں عقل و شعور ہوں اور اچھے اور برے کا تمیز جانتا ہوں اور انسان فرشتوں سے بھی افصل ہیں
اگر انسان کی احلاق اچھے ہوں اور زبان پر کنٹرول ہو اور عمال اچھے ہوں تو انسان سب سے افصل ہیں اور اگر
احلاق برے ہوں انسانیت کی قدر نہ ہو تو انسان پھر جانور سے بھی بدتر ہیں .الله پاک فرماتے ہے کے جس نے ایک
انسان کی زندگی بچا لی تو اس نے پوری انسانیت بچا لیا اور اگر جس نے ایک انسان کو قتل کیا تو اس نے پوری انسانیت
کو قتل کر دیا .تو اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ انسانیت کی قدر کرنا کتنی بڑی ثواب ہے .
انسان میں انسانیت کا جذبہ ہونا ضروری ہوتا ہے .انسان وہ ہے  دوسرے انسان کی قدر کرتا ہے اور اسکی غم برابر کا
شریک ہوتا ہے اور بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پر رحم کرتے ہیں



 


انسان وہ ہے جو دوسروں کی تکلف میں اس کا ساتھ دے کر اسکی مدد کرے .لکین افسوس یہ ہیں کہ آج کل کے معاشرے
میں انسانیت کی کوئی قدر و قمت نہیں ہیں .اور ہر انسان صرف اپنے لئے سوچتے ہیں اور دوسروں کی کوئی پرواہ بھی نہیں کرتا
لوگ ایک دوسروں کو قتل کرتے ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ لڑھتے ہے .
اور معاشرے میں انسان کی کوئی عزت نہیں کرتا اور ایک دوسرے سے ساتھ نفرت کرتے ہیں .انسان وہ ہے جو غریب لوگوں
کی مدد کرے لکین آج کل کے دور میں غریب لوگوں کی کوئی مدد نہیں کرتا .
انسان وہ ہے جو دوسروں کو اپنا حق دے لکین آج کل میں کوئی بھی ایسا نہیں کرتا بہت کم لوگوں کرتے ہے .
انسان وہ ہے جو انصاف قائم کرے لکین آج کے دور میں کوئی انصاف نہیں ہے



 


نتیجہ  
 
الله پاک نے انسان کو عقل وار خواہش دونوں ہوتی ہے اگر وہ عقل سے کام لے تو فرشتہ اور خواش کو لے تو جانور ،
انسان کی پہچان اسکی زبان سے ہوتی ہے اگر زبان ٹھیک استعمال کرتا ہوں تو سونے کی مانند اگر برا تو کویلہ کی مانند
انسان بہت بزدل ہوتا ہے کہ نیند میں بھی ڈر جاتا ہے اور بےوقوف اتنا ہے کہ جاگتے ہوے بھی الله سے نہیں ڈرتا اور پر غرور
اتنا کرتا ہے کہ اپنے سوا کوئی اور نہیں دکھتا



مضمون نگار :جمشید علی







About the author

jamshedannax

I'm Jamshed the Boiler Engineer. Interested In Article writing there I joined Film Annex to explore my knowledge and ideas.

Subscribe 0
160