حال ہی میں کی گئی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ خوش اور مسرت کا احساس انسان کی عمر مین اضافہ کرتا ہے ایک خوشگوار اور ازدواجی زندگی اور مثبت سوچ حقیقی معنوں میں عمر مین اضافہ کا سبب ہوتی ہے تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چھوٹی چھوتی باتوں پر خوش ، زیادہ دوست رکھنا ، لوگوں کے ساتھ اچھا برتاو مناسب خوراک کا استعمال اور اپنے ملک میں رہنا انسان کی زندگی کے کم از کم بیس سال بڑھا دیتا ہے جب کہ دوسری طرف سگریٹ یا شراب نوشی ، ناخوشگوار شادی شدہ زندگی اور ناخواندگی انسان کے بیس سال کم کردیتی ہے
تحقیق میں یہ چیز بھی سامنے آئی ہے کہ طرززندگی میں چھوٹی موٹی تبدیلیاں کر کے کم از کم آٹھ سے دس سال تک عمر میں اضافہ ممکن ہے مثلا سائنسدانون کے مطابق دن میں دو یا تین بار چائے کا استعمال زندگی کے چار سال بڑھا سکتا ہے برطانیہ میں عورتوں کی عمر ۸۰ سے ۸۵ سال ہے جبکہ مردوں کی زیادہ سے زیادہ عمر ۷۵ سال ہے اس تفریق کی بڑی وجہ مردون اور عورتوں کا طرز زندگی ہے برطانیہ میں عام طور پر خواتین تیس سال سے پہلے خاندانی زندگی گزارنا شروع کردیتی ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ زیادہ خوشحال نہیں ہیں زیادہ تعلیم یافتہ بھی نہیں ہیں تو بھی آپ اگر روزانہ دن میں دو کپ چائے استعمال کریں اور ایسے پھل کھائیں جن میں اینٹی اوکسیڈنٹ اجزاہوتے ہیں جیسے سیب تو ااپ کی عمر میں چار سال کا اضافہ ہوسکتا ہے اسی طرح ایسے افراد جو خوشگوار خاندانی زندگی گزارتے ہین ، روزانہ باقاعدگی سے ناشتہ کرتے ہیں اور اپنے پالتو کتے کے ساتھ ہلکی پھلکی سیر کرتے ہیں اور وقت پر اپنی عبادت کرتے ہیں انکی یہ عادات بھی عمر میں اضافے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں