ویلنٹاین ڈے اور اسلام۔۔۔۔إ

Posted on at



 عالمی سطح پر کہی دن مناہے جاتے ہیں اور انکے منانے کا کوہی نہ کوہی مقصد ہوتا ہے۔ اور وہ اس مقصد کے نظر مناہے جاتے ہیں۔ جیسے انسانی حقوق کا عالمی دن اسکی طرح صحت کے حوالے سے یکم مہی مزدوروں کے حوالے سے اور اس طرح مادر ڈے ماں کے حوالے سے ہے۔ مادر ڈے سے بھی میرا اتفاق تو نہیں لیکن وہ بھر بحث لمبی ہوجاہے گی صرف ویلنٹاین ڈے کے حوالے سے بات کروں گا، ویلنٹاین ڈے کیا ہے؟ کہتے ہیں کہ یہ اپنے چاہنے والوں کو تحفے دینے کا دن ہے یا با الفاظ دیگر ہم یوں کہہ سکتے ہیں اظہار محبت کا دن ہے۔

                
 میرے خیال میں انسان جب بے حس ہوا اسے دوسروں کی قدر احترام اور ان سے عقیدت اور چاہت کا وقت بھی نہ ملا تو اس نے محسوس کیا کہ وہ اس کے لیے بھی ۳٦۵ دنوں میں سے ایک دن کا انتخاب کر لوں اور اس دن اپنے چاہنے والوں سے اظہار محبت کر لیا کروں اور انکو تحفے وغیرہ دیا کروں۔


 کیا محبت چاہت اور عقیدت کا مقدس جذبہ اسی ایک دن کے لیے محتاج رہ گیا ہے؟ کہ آج کہ دور کا انسان اس کے اظہار کے لیے ایک دن بھی بمشکل نکالتا ہے۔ انسان تو انس سے ہے جو پیارومحبت اور چاہت وعقیدت کا صبح ہے لیکن اس مصروفیت کے دور میں اپنے فلسفہ انس کو ہی بھول چکا ہے اور خود ہی بے حسی اور خون سفید ہونے کی صداہیں  بھی بلند کرتا ہے۔

    
 اور دوسری طرف ہمارا مذہب اسلام عورت کو اس قدر اعلٰی مقام دیتا ہے اور برصغیرپاک وہند نے تو حوا کی بیٹی کو نام ہی ٕورت کا دیا ہے جو کہ پردے کے معنوں میں لیا جاتا ہے۔ عورت کو بھی شرم و حیا کا پیکر ہونا چاہیے لیکن آج دیکھوں ایک نام نہاد اور بے مقصد عالمی دن کے موقع پر سرخ لباس پہن کر عورت غیر محرم مردوں کے ساتھ کہیں پارک میں، ہوٹل میں، کیفے میں تو کہیں سربازار تحفے دیتی اور لیتی نظر آتی ہے۔
 کیا یہ ہی ہے ہماری محبت کا اظہار؟ زرا سوچیے کہ ہم تحفے دے کر محبت بڑھا رہے ہیں یا شرم و حیاء کا جنازہ نکال رہے ہیں۔

   
 آہیں اس بے مقصد دن منا کر اپنے لیے بحثیت اسلام قوم ذلالت کا سامان نہیں پیدا کریں گے۔


 اگر آپ میرے مزید بلاگز پڑھنا اور شیہر کرنا چاہتے ہیں تو صرف یہاں کلک کر دیں، میرے بلاگز آپ کے سامنے حاضر ہو جاہیں گے۔۔۔۔۔
                                 شکریہ۔۔۔
 



About the author

qamar-shahzad

my name is qamar shahzad, and i m blogger at filamannax

Subscribe 0
160