افغانستان اپنی آزادی کی وجہ سے بہت سے خطرناک لمحات سے گزرا ہے اور ایسا کرنے کے لئے ان لوگوں نے بہت سی قربانیاں دی ہیں اور اپنے ملک کی حفاظت کے لئے اپنی جان تک کی بھی پروا نہیں کی بےجھجک اپنے ملک کے لئے قربانیاں دیتے رہے اور ان لوگوں نے ایسا کرنے کے لئے ہمیشہ ہتھیار یعنی بندوقوں اور بہت سی خطرناک اشیاء کا استمال کیا ہیں، اور کیا گیا ہے اور کیا جا رہا ہے۔اگر دیکھا جائے تو یہ لوگ اپنے ملک کی حفاظت جس طریقے سے کر رہے ہیں یہ بلکل ٹھیک کر رہے ہیں لیکن دوسری طرف اگر خطرناک ہتھیاروں کے بجائے قلم کے ہتھیار کو اگر استمال کیا جائے تو یہ دنیا میں سب سے خطرناک یتھیار ثابت ہو گا اس ہتھیار کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے . اور قلم ہی ایک واحد ہتھیار ہے جو بغیر کسی جنگ کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے جس میں بغیر کسی خون خرابے ملک کو بچایا جا سکتا ہے آج کل کے دور میں ان لوگوں کو اپنے ملک کی تعمیر ترقی کے لئے کسی دوسرے خطرناک یتھیار کے بجائے قلم کے ہتھیار کو استمال کیا جائے اور ہمیشہ قلم کے ہتھیار کو ہی استمال میں لایا جائے آج کل افغانستان میں حفاظت سلامتی اور کو بہتر بنانے کے لئے مسلسل کوشش کی جا رہی ہیں افغانستان بھر میں مزید زندگی کو بہتر بنانے کے لئے نئے پروگرامرز پر عمل پیرا کیا جا رہا ہے.یہ زمین پہلے سے ہی امن و سلامتی کا گہوارہ رہی ہے اور ہمیشہ رہے گی اب وقت آ گیا ہے، کہ ان لوگوں کو بغیر کوئی خطرناک ہتھیار اٹھائے بغیر اپنی جان کی قربانی دیے اپنے ملک کو بچانا حو گا اور ایسا صرف قلم کے ہتھیار کے زور پر حو سکتا ہے اور ہمارا یہ خیال اس ملک کو آزاد کروا سکتا ہے اور ترقی پذیر سے ترقی یافتہ بنا سکتا ہے ۔۔۔ہ
بجائے بندوق کے قلم
Posted on at