مانی

Posted on at


کیا تجھ کو پتہ چلا ہے

زندگی کا سوج کیسے ڈھلا ہے

 

دنیا جھوٹ،فریب،غبن،دھوکا

یہاں کون کس کے لیے مرا ہے۔

 

کہتا تھا جو کہ اب نہ لے گا دل کسی سے

وہ دیکھ آج کسی اور کے در پہ کھڑا ہے۔

 

بات ایک کلام ایک بات کا مفہوم ایک

مگر یہاں تو ہر ایک نے اپنا سبق گھڑا ہے۔

 

محبت، صبر،انتظار سب کیا مانیۛ

پلٹ کے جو دیکھا تو فرد قضاء سر پہ کھڑا ہے۔

 

دوران کا ہوں میں گھبرایا ہوا

ہوتے ہوےٴ بھی سب مگر مایوسی کا ستایا ہوا

 

پھنس گیا گناہوں میں یہ جانتے ہوےٴ بھی

ہوتا ہے بہت دلفریب شیطان کا جال بہچاہوا

 

ہر سوال کا جواب دیا انہوں نے بنا کچھ پڑھے

وہ سوال ہی کیا جسکا ہو جواب بتلایا ہوا

 

کبھی سر درد سے پھٹا،تو ہوا کبھی سکون میں

سن کر وہ گیت جو کہ تھا اسکا گایا ہوا۔

 

نہ جل سکا پھر کبھی چراغ،میرے آنگن کا مانی

بہت سحرا انگیز تھا،اسکی سانسوں کا دیا بجھایا ہوا۔



About the author

160