(جمہوریت کے مسائل (ہندوستان اور پاکستان

Posted on at


ہندوستان جیسے کثیرالثقافتی، کثیرالسانی اور کثیر المذہبی ملک میں جمہوریت کو بہت سارے ایسے مشکل مسائل کا سامنا رہتا ہے جنہیں حل کرنا کوئی آسان کام نہیں۔ یہ مسائل آزادی سے قبل ہی ہمیں درپیش آنا شروع ہو گئے تھے۔ ہندوستان میں مختلف ذاتوں  اور فرقوں کی جانب سے مطالبات اٹھائے جاتے ہیں، جن کے لیے گنجائش نکالنی پڑتی ہے۔ کچھ ذاتیں اور فرقے صدیوں سے اختیار اور سماجی اثر و نفوذ کے مالک چلے آ رہے ہیں اور انہیں اتنی آسانی سے اِن سے دستبردار ہونے اور ایک جمہوری نظام میں دوسروں کے ساتھ مساویانہ درجہ پر راضی نہیں کیا جا سکتا۔


 


آزادی سے قبل بھی جمہوریت کا محض جزوی طور پر وجود تھا، دو سنگین نوعیت کے مسائل نے سر اٹھایا۔ یہ مسائل مکمل جمہوری ڈھانچہ کے قیام سے قبل ہی پیشگی طور پر پیدا ہو گئے تھے۔ محمد علی جناح کی زیر قیادت، مسلمانوں نے اقتدار میں شراکت داری کا مطالبہ کیا اور دِلتوں نے بھی ڈاکٹر امبید کرکی زیر قیادت ایسا ہی کیا۔ مگر ہندو نہ مانےاور اس وجہ سے اس مسئلے کا حل نہ ہونے کے سبب ہندوستان کا بٹوارہ ہو گیا۔


 



یہ دونوں مسائل مختلف شکلوں میں اب تک موجود ہیں اور گزشتہ آدھ صدی سے زائد کے جمہوری دور میں مزید کئی اور مسائل سامنے آگئے ہیں۔ ہندوستان ایک بہت متنوع جمہوریت ہے اور کئی ذیلی ذاتیں اور فرقے جن کا پہلے آزادانہ وجود نہ تھا، اب وہ اپنے اپنے وجود کا احساس دلا رہے ہیں اور مطالبات پیش کر رہے ہیں۔ آزادی کی جدوجہد کے دور میں پسماندہ طبقات اور پسی ہوئی ذاتیں اپنا تشخص منوانے پر مصر نہیں تھیں لیکن جمہوریت کے قیام کے بعد ان کے مطالبات سامنے آنے لگے۔ پچھلی باتوں اور یعنی جو بھی ہو چکا ہے ان باتوں اور کاموں کو درگزر کرکے کے ہمیں مستقبل کی فکر کرنی چاہیے اور ایک حقیقی جمہوریت کا آغاز کرنا چاہیے۔    




About the author

Asmi-love

I am blogger at filmannex and i am very happy because it is a matter of pride for me that i am a part of filmannex.

Subscribe 0
160