قومی تعمیرو ترقی میں طالب علم کا کردار ) حصہ دوم

Posted on at


 

( 4) قدرتی آفات میں کردار

:، قومی تعمیر و ترقی میں طلبہ نے قدرتی آفات میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے اور قدرتی آفات میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے اور قدرتی افات مصیبتوں کو کہتے ہیں کہ اگر کہیں طوفان اور سیلاب وغیرہ آ جاۓ تو ان نجوان طلبہ کو ان کی مدد کرنی چاہیے تا کہ ان کی جانے خطرے سے بچ سکیں

) میدان جنگ میں کردار

: 1948ء کی جنگ میں دیکھا جاے تو اس میں نجوان طلبہ نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے اس کے علاوہ 1965ء اور 1971ء کی جنگ میں بھی نجوان طلبہ نے بہت اہم کردار ادا کیا اور ان طلبہ نے خون کے عطیات دیے اور ان فوجیوں کے لیے کھانے کا سامان وغیرہ ان نجوان طلبہ نے پہنچایا تا کہ ان کو کوی

مشکل نہ پیش آۓ ہم ہیں ارض پاک کے زروں کے

 

امین ہم ہیں حرف لا الہ کے ترجمان بے حطر

 

 

6)طلبہ کا شہری فرائض

طلبہ کا شہری فرائض یہ ہے کہ اگر کوی بیمار ہے تو اس کا علاج کروانا ہے اور اگر کوی مصیبت میں ہے تو اس کی مدد کرنا ہے اور اگر کسی کی اولاد نہیں ہے تو اس انسان کی مدد کرے اوا اگر کہیں پہ گندگی ہے تو اس کو لوگوں کی صفای کے انتظامکے بارے میں بتانا یہ سب شہری فراھض ہیں اور نجوان طلبہ کو ان کے فراھض حل کرنے

 

)اشاعت تعلیم

اس مین نجوانوں کو چاہیے کہ پہلے خود تعلیم حاصل کرے اور پھر دوسرون تک پہنچاے اور کوی بات ہو تو پہلے خود اس پر عمل کرے اور پھر دوسروں کواس بات کی تلقین کرے

اٹھ کے خورشید کا سامان سفر تازہ کرے

نفس سوختہ شام و سحر تازہ کریں

 

 



160