علی گڑھ تحریک حصہ دوم

Posted on at


انگلستان سے واپسی پر1870ء میں سرسید نے انجمن ترقی  مسلمانان ہند کے نام سے ایک کمیٹی قائم کی۔جس کا کام مسلمانوں میں  جدید تعلیم سے بیزاری کی وجوہات  معلوم کر کے اس بارے میں تجاویز پیش کرنا تھا۔ اس کمیٹی نے علی گڑھ کے مقام پر ایک  کالج قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔سرسید کو مجوزہ کالج کی انتطامی کمیٹی کا تاحیات سیکرٹری نامزد کیا گیا سرسید نے کالج کے قیام کےلیے چندہ  اکھٹا کرنے کی غرض سے  ہندوستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ جس کے دوران مسلمانوں کو جدید تعلیم کے حصول کی۔اہمیت سے بھی آگاہ کیا۔

1875ءمیں کالج  کے قیام کی ترف پہلا قدم اٹھایا گیا تھا۔ جب علی گڑھ سکول کا قیام عمل میں لایا گیا ۔صرف دو سال بعد اس سکول کو کالج کا درجہ دیا گیا ۔اور وائسرئے لارڈلٹن نے 1877ءمیں محمڈن اینگو اور ینٹل کالج کاسنگ بنیاد رکھا۔علی گڑھ کالج ایک اقامتی ادارہ تھا جہاں انگریزی زبان کے ساتھ ساتھ مشرقی اور مغربی علوم کی تعلیم دی جاتی تھی۔کالج میں مسلمان طلبہ کے علاوہ دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے  طلبہ بھی پڑھتے تھےمگر اسلامی علوم صرف  مسلمانوں کے لیے لازمی تھی۔علی گڑھ کالج میں طلبہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ  ان کی تربیت اور کردار سازی پر بھی توجہ دی جاتی تھی سرسید نے کالج کو مغربی تعلیم کے مطابق ایک عمدہ درس گاہ بنانے کے لیے بھاری تنخوہیں دے کر ممتاز انگریز ماہرین  تعلیم کی خدمات حاصل کیں اور کالج کے اساتزہ میں یورپین اساتزہ کی بڑی  تعداد شامل تھی۔

علی گڑھ کے تحریک کے دو بڑے بانی تھے ان میں ایک تو محمڈن اینگو اورینٹل کالج اور دوسرا ستون محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس تھا۔محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس 1886ءمیں قائم کی گئی اور اس کے قیام کے مقاصد درج دیل ہے۔

1۔علی گڑھ کالج کے طرزپر نئے تعلیمی ادارے قائم کرنا۔

مسلمانوں میں جدید مغربی طرزتعلیم کی اہمیت کا احساس پیدا کرنا۔

مسلمانوں کے قائم کردہ انگریزی تعلیمی اداروں میں مزہبی تعلیم کے حالات پر نظر رکھنا،

مسلمانوں کے رویتی مدرسوں اورمکتب سکولوں کےنصاب کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا۔

علی گڑھ کالج اور محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس نے نہ صرف مسلمانوں میں جدید تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا بلکہ  یہ دونوں ادارے جلد ہی مسلمانوں کی تمام سماجی،ثقافتی اور سیاسی سرگرمیوں کا محور بن گئے۔

محمدن ایجوکیشنل کانفرنس ایک خالص غیر سیاسی تنظیم تھی علی گڑھ کالج سے کئی نامور مسلمان راہنماؤں نے تعلیم حاصل کی۔جنھوں نے بعد میں تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا۔



About the author

naheem-khan

I am a student

Subscribe 0
160