تیسری آنکھ

Posted on at


 


ایک مصور جو رنگ کوری میں مبتلا تھا اس نے انکشاف کیا ہے کہ اب وہ رنگوں کو بولتے ہوۓ سن سکتا ہے ایک ماہر سرجن نے آپریشن کے زریعے سے اس کی کھوپڑی میں ایسا انٹینا نصب کر دیا ہے، جسے تیسری آنکھ کہا جا سکتا ہے. وہ آنکہ اس کی رہنمائی کرتی ہے اور وہ رنگوں کو بولتے ہوے سن لیتا ہے.


اکتیس سالہ نیل ہاربسن گزشتہ دس سال سے ایک بیرونی برقیاتی آنکھ لگاۓ ہوۓ ہے. جو ایک کیمرہ کے زریعے سے رنگوں کی فریکونسی کو منتخب کر لیتی ہے اور اسے آواز کے ارتعاش میں تبدیل کر دیتی ہے.


ہاربسن جو لندن کا رہنے والا ہے پیدائشی طور پر رنگ کور تھا اور سفید اور سیاہ رنگوں کے علاوہ دوسرے رنگ شناخت نہیں کر سکتا تھا. اب اس نے اپنے سرجن کو اس بات پر آمادہ کر لیا ہے کہ وہ اس کی کھوپڑی میں ایک چپ لگا دے تاکہ اس کی مدد سے وہ  مزید رنگوں کو شناخت کر سکے. چپ میں ایک واصل لگا ہوا ہے جس کی مدد سے وہ موبائل فون کے ذریعے سے  آنے والی تصاویر کو سمجھ سکے گا، جب کے اس نے اس کو دیکھا نہیں ہو گا. اس تیسری آنکہ  کے ایک سرے پر کیمرہ لگا ہے اور دوسرے سرے سے آواز داخل ہوتی ہے.  



تیسری آنکہ کا وہ سرا جس سے آواز داخل ہوتی ہے اس کی کھوپڑی میں نصب کر دیا گیا ہے، جو ہڈیوں کی تھرتھراہٹ پر کیمرہ کے زریعے سے وصول ہونے والے رنگ دکھا دیتا ہے. وہ آلہ جس سے آواز داخل ہوتی ہے پہلے اس کی کھوپڑی کے باہر لگا ہوا تھا، لیکن اب یہ کھوپڑی کے اندر لگا دیا گیا ہے جس سے ہاربسن کو رنگوں کی پہچان ہو جاتی ہے.


چپ میں لگے بلوٹوتھ واصلوں کو لگانے کا مطلب یہ ہے کے، ہاربسن دنیا کا وہ پہلا شخص ہوگا جو ایسے رنگوں کی شبیہ دیکھ لے، جنھیں حقیقت میں اس نے نہیں دیکھا ہو گا. ان واسلوں کو ہاربسن کی کھوپڑی میں نصب کرنے کی لئے کے کئی آپریشنز ہوۓ ہیں اور اب وہ جلد ہی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گا.  


حقیقت میں تیسری آنکھ کا آواز والا آلہ جسم کا وہ حصہ ہے جو غیر تصوراتی طریقوں سے رنگوں کی پہچان کراتا ہے.مختلف رنگوں کا ارتعاش مختلف ہو گا. اس کی تعریف یوں کی جا سکتی ہے کے مختلف  تصویروں اور چہروں سے مختلف آوازیں پیدا ہوں گی.  


اس منصوبے کی پیش کار ماریانا ویدا نے کہا ہے کہ، ہاربسن کے سر میں بہت سے محاسے لگے ہوں گے مگر بنیادی انٹینا سر کی اندر ہی لگا ہوا ہے. اس کے لگنے سے اس کی رنگ کوری دور ہو گئی اور  وہ رنگوں کو شناخت کرنےلگا ہے. دلچسپ بات یہ ہے کی کھوپڑی میں لگے انٹینا سے مزید آلات جوڑے جا سکیں گے.


ہاربسن کی نگاہ کے سامنے جو رنگ ہوں گے وہ ان سے آگاہ ہو جائے گا. بلکہ دوسرے لوگ جو رنگ دیکھ رہے ہوں گے موبائل کے ذریعے وہ ان سے بھی آگاہ ہو سکے گا. اس کا یہ مطلب ہوا کہ اپنی کھوپڑی سے وہ دوسرے افراد کی کھوپڑیوں سے رابطے میں رہے گا. بشرطیکہ ایسا ہی انٹینا دوسرے افراد کی کھوپڑیوں میں بھی لگا ہو. جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ایسا انٹینا ابھی تک ہاربسن کی کھوپڑی میں ہی نصب ہے.


 



About the author

Ahmad_Hasan

I am Ahmad Hasan and it is honour for me work in FilmAnnex as a blogger.

Subscribe 0
160