استاد

Posted on at


استاد

"استاد روحانی والدین ہیں "

جس طرح والدین کی عزت اور احترم لازم ہے اسی طرح ایک استاد کی بھی عزت و احترم لازم ہیں کیونکہ استاد شاگرد کے روحانی ماں باپ ہوتے ہیں.

والدین اپنا خون پسینہ لگا کہ محنت و مشقت کر کے روزی روٹی کما کے اپنے بچوں کہ پیٹ پلتے ہیں اسی تر ایک استاد اپنی ادھی زندگی لگا کے خود تعلیم حاصل کرتا ہے اور باقی کی ادھی زندگی وہ اپنے شاگردوں کو وہ تعلیم دینے میں لگا دیتا ہے


.

علما ا کرم یہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت محمّد کا کوئی استاد نہیں تھا سواے الله کے اور وہ اس لیے کہ اگر حضور کا کوئی استاد دنیا میں ہوتا توآپ کا استاد ہونے کی وجہ سے  ان کی عزت اور مرتبہ حضرت محمّد سے زیادہ ہو جاتا.
اسی لیے الله پاک خود حضرت محمّد کے استاد ہیں.

اس بات سے اپ اندازہ لگا سکتے ہیں ایک استاد کا کیا مرتبہ ہے.

ایک دفعہ اٹلی میں  ڈاکٹر اشفاق احمد کا ٹریفک چللان ہو گیا اور چللان جما کروانے میں دیر ہو گئی  تو انہیں عدالت جانا پڑا جب وہ عدالت گئے تو جج نے چللان نہ جما کروانے کی وجہ پوچھی تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ میں ایک پروفیسر ہوں اور کام کی زیادتی کی وجہ سے چللان جما نہ کروا سکا تو جج نے اسی وقت کہا کہ

"The teacher is in the court"

 اور وہ سب کھڑے ہو گنے اور ان کا چللان منسوخ کر کہ ان سے معذرت بھی کی تو ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ

"اس دن مجھے ان کی ترقی کا راز معلوم ہو گیا"

اس سے آپ کو اندازہ ہو سکتا ہے کہ ان قوموں کی ترقی کی وجہ کیا ہے. صرف اٹلی میں ہی نہیں دنیا میں کسی بھی ملک چلے جائیں آپ کو استاد کی قدر و قیمت کا اندازہ ہو جاتے گا مگر افسوس کہ ہمارے ملک میں استاد کو بہت کم درجہ دیا گیا ہے اسی وجہ سے آج ہمارا یہ حال ہے.

 جن قوموں میں استادوں کی قدر ہوتی ہے ان کی ترقی کو کوئی نے روک سکتا، آیئں اپنے اساتذہ کی عزت کریں اور دنیا و آخرت میں کامیاب ہو جائیں.

واسلام



About the author

160