کاہلی

Posted on at


کاہلی ایک ایسا لفظ ہے ۔ جس کا مطلب سمجھنے میں لوگ بہت بڑی غلطی کرتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہاتھ پاؤں سےکام نہ کرنا ، محنت مزدوری میں سستی کرنا اٹھنے بیٹھنے میں ، چلنے پھرنے وغیرہ میں سستی دکھانا کاہلی کہلاتا ہے۔ اسکا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے بلکہ دلی قوت کو بے کار چھوڑدینا کاہلی کہلاتا ہے۔ ہاتھ پاؤں کی محنت گزارا کرنے اور روزی کماکر روٹی کھانے کے لئے نہایت ضروری ہے روزی کمانا پیٹ بھرنا سب مجبوری ہے۔ اگر اس میں کاہلی دیکھائیں گے تو ہر وقت مصیبت زدہ رہے گے اور دوسروں کے آگے ہمیشہ ہاتھ پھیلاتے رہے گے۔


اور جو ان سب کاموں کے لئے چستی دکھائیں گے وہ کبھی ذلیل نہیں ہوگے لیکن جو لوگ دل کی قوت کو بے کار چھوڑدیتے ہیں۔ وہ کاہل اور حیوان صفت ہوجاتےہیں۔ بہت سے لوگ پڑھتے ہیں۔ اور پڑھنے کے فورا بعد ترقی کرتے ہیں۔ لیکن ان سب میں سے کسی ایک کو ہی موقع ملتا ہے ۔ کہ وہ اپنی تعلیم اور عقل کو کام میں لائے لیکن اگر وہ ضرورتوں کا انتظار کرے کہ جب ضرورت ہوتو نہایت کاہل سست ہوجاتا ہے ۔ ہر انسان کے لئے ضروری ہے کہ وہ انسان کی دل کی قوت کو زندہ رکھے اور بے کار نہ چھوڑے ۔ ایسے انسان کی حالت کو خیال میں رکھو کے اس کی آمدنی اس کے اخراجات کیلئے مناسب ہے ، اور یہ سب حاصل کرنے کیلئےاسے بالکل بھی محنت اور مشقت نہیں کرنی پڑے گی۔


تو جیسے ہمارے ملک میں ہوتا ہے تو وہ اپنی دلی قوت کو بے کار چھوڑدیتے ہیں۔ یہی حال اس کا ہوگا کہ وہ غلط باتو ں کی طرف مائل ہوگا۔ مزے دار کھانے کھانا وہ زیادہ پسند کرے گا اور دوسری ایسی عادات کا مالک ہوگا جن کو بہت برا سمجھا جاتا ہے اسکے برعکس ایک ایسا انسان جس کے اخراجات اس کی آمدنی کے مناسب نہ ہوتو وہ بر وقت محنت و مشقت میں لگا رہے اس کے دل میں کوئی بھی یہ خیال نہیں آئے گا جو اسے برائی کی طرف مائل کرے گا اور وہ کمانے کی کوشش میں دلی قوت کو بھی بے کار نہیں چھوڑے گا جب تک ہماری قوم دلی قوت کو بے کار چھوڑے رکھے گی تو ہم اس سے کچھ بہتری کی توقع نہیں رکھ سکتے۔



About the author

160