جیسا کہ ہر سال میں ایک دفعہ یہ دن آتا ہے مارچ کے بعد جب اپریل کا مہینہ آتا ہے تو سب لوگوں کو مارچ کے آغاز سے ہی اس دن کا انتظار ہوتا ہے اور وو سب طرح طرح کی سوچیں سوچتے ہیں کہ کیسے لوگوں کو بیوقوف بنایا جائے اور یہ سوچے سمجھے بغیر کے اس کے بہت بڑے نقصان بھی ہو سکتے ہیں
اور کسی کی جان بھی جا سکتی ہے یہ دن لوگ تو اچھا گزار لیتے ہیں لیکن انھیں یہ اندازا نہیں ہوتا کہ کتنے ایسے بھی ہیں جو دل کے مریض ہیں یا کوئی ڈپریشن کا مریض ہے یا کوئی اپنے گھر کی پریشانیوں میں ڈوبا ہوا ہے لیکن لوگ اسے کچھ نہیں سمجھتے اور لوگوں کو فون لگاتے ہیں اور بیوقوف بناتے چلے جاتے ہیں
باز دفعہ تو ایسا بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ نوجوان گھروں سے نکلتے ہیں اور اپنے دوستوں سے کہتے ہیں کہ وو ان کے گھر والوں کو فون لگاے اور کہے کہ اسے کسی نے اغوا کر لیا ہے اور ہوتا کیا ہے کہ وو نوجوان خود تو مزے کرتے ہیں لیکن ان کے والدین بیچارے غم سے نڈھال ہو کر رہ جاتے ہیں اور ادھر ادھر تلاش کرتے پھرتے ہیں اور جب ان کا بیٹا گھر واپس آتا ہے تو اسے احساس ہی نہیں ہوتا کہ اس کے والدین نے کیسا ٹائم گزارا اس کے لئے تو مزاخ ہی ہوگا لیکن جب وو بتاتا ہے تو اس کے والدین کیا سوچتے ہونگے کہ ہمارے بیٹے کو یہ احساس تک بھی نہیں ہوا کہ ہم کتنے پریشان ہونگے یہ خبر سن کر اس لئے ایسا کبھی بھی نہیں کرنا چاہیے کیوں کہ اس سے صرف آپ کے گھر والوں کو ہی نہیں بلکہ آپ جس جس سے بھی مزاخ کروگے اس کو بھی تکلیف ہوگی اور ایسے میں کسی کی جان بھی جا سکتی ہے
اور یہ نہ ہو کہ آپ کی اس حرکت کی وجہ سے کسی کی جان چلی جائے اور سواے پشتاوے کے اور کچھ نہ بچے خاص طور پر جو دل کا مریض ہو اس سے تو بلکل بھی ایسا مزاخ ہرگز نہ کریں اس سے اسے ہاٹ اٹیک بھی ہو سکتا ہے یا اس کی جان بھی جا سکتی ہے اور جو چیز اسلام میں نہیں ہے اسے کرنا بھی حرام ہے اس لئے کسی کو تکلیف نہیں دینی چاہیے اللہ ہم سب کو ہدایت دے امین