بیوی کی عدت

Posted on at


عدت کے معنی گنتی کرنے کے ہیں۔ شریعت کے مطابق عہ عرصہ جس میں کسی مسلمان عورت کو خاوند کی وفات کے بعد اپنے نفس کو دوسرے نکاح سے رو کے رکھنے کا حکم زمانہ عدت کہلاتا ہے۔ بیوہ عورت کی عدت کی مدت چار ماہ دس دن ہے۔ جیسا کہ قران پاک میں حکم ہوتا ہےً جو تم میں سے فوت ہو گیا اور بیویاں چھوڑ گیا تو وہ چار ماہ دس دن تک انظار کے عدت گزارنے والی بیوہ عدت کے دوران کسی قسم کا سنگھار نہیں کر سکتی ہے۔


 


 



یہاں تک کہ وہ خوبصورت رنگ اور تیز قسم کے لباس بھی نہیں پہن سکتی اور مہندی سے لے کر کسی قسم کا میک اپ بھی نہیں کر سکتی۔ عدت کے دوران عورت اپنے گھر سے باہر بھی نہیں نکل سکتی۔ ہاں اگر اُسے کسی ضروری کام سے گھر سے باہر جانا پڑے﴿لیکن وہ کام جو اور کوءی نہیں کر سکتا﴾ تو وہ رات اپنے اُسی گھر میں گزارے گی جہاں اُس کے خاوند کی وفات ہوءی تھی۔ حدیث پاک میں ہےً جو عورت اللہ پاک پر اور آخرت پر ایمان لا چکی ہے اس کے لیے تین دن سے ذیادہ سوگ کرنا ہلال نہیں۔



 


لیکن اپنی خاوند کی وفات پر چار ماہ دس دن سوگ کرے گی۔ہمارے اسلام میں بیوہ کو بہت عزت والا مقام حاصل ہے۔ لیکن اس زمانہ جاہلیت میں ابھی بھی ایسے لوگ ہیں جو بیوہ کو منحوس اور قابلیت نفرت سمجھتے ہیں۔




 


اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی ماں ، بہن ، بیوی کی عزت کرنے کی توفیق عطا فرما ﴿آمین﴾



About the author

160