ایک ماں کو کیسا ہونا چاہیئے

Posted on at


قرآن مجید میں ہے کہ جو ماں بچے کو دودھ پلاتی ہے اس بچے کے دل دل میں ماں کے لئے محبت بڑھتی ہے ۔ اور اکثر ایسے بچے صرف ماں کے فرمابردار ہوتے ہیں۔ اور ایسی ماؤں کو بچوں سے بہت کم شکایت ہوتی ہے اسی طرح ماؤں پر فرض ہے کہ وہ بچوں کو دودھ کے ایک ایک قطرے کے ساتھ ساتھ توحید کا درس رسولؐ کا عشق اور دین کی محبت بھی پلائے اور اس محبت کو اس قلب و روح میں بسانے کی کوشش کرے۔ پرورش کی ذمہ داری والد پر ڈال کر اپنا بوجھ ہلکا نہ کیجئے بلکہ اس خوشگوار دینی فریضے کو خود انجام دیں اور روحانی سکون اور سرور محسوس کیجئے۔


بچوں کو دعائیں یاد کروائیں خود ان پر دم کریں منزل پڑھنے اور بچوں کو منزل میں درج شدہ آیات یاد کروانے کا اہتمام کریں ۔ ایک ماں کو چاہیئے۔ کہ وہ اپنے بچے کی اچھی طرح پرورش کریں اور اسکی تلقین دوسری ماؤں کو بھی کرے تاکہ وہ بھی اپنے بچوں کی اچھی طرح پرورش کرے ۔ ایک ماں کو تو چاہیئے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم میں زیادہ سے زیادہ توجہ دے تاکہ اس کا بچہ پڑھائی میں اول آسکے اور ہر کام میں اسکی مدد کرے وہ اپنے بچے کی ماں بن کر نہیں بلکہ دوست بن کررہے تاکہ کوئی بات بتانے سے پہلے نہ سوچے اور ایک ماں کو بھی چاہیئے۔ کہ وہ اپنے بچے کی ایسی تربیت کرے کہ وہ کوئی بھی بات چھپانے پر مجبور نہ ہو۔


ایک ماں کو چاہیئےکہ وہ اپنے تمام بچوں کے ساتھ ایک جیسا سلوک رکھے اگر ایک ماں ایسا نہیں کرپاتی ہے تو آپس میں لڑنے جگھڑنے لگتے ہیں۔ اور اس طرح گھر کا ماحول خراب ہوتا ہے اور بچے بھی والدین سے دور ہونے لگتے ہیں۔ ماں کو چاہیئے کہ شروع سے ہی بچوں کو میانہ روی کے مطابق خرچ کرنے کی تلقین کرے۔ تاکہ آگے جاکر بچوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ماں کو چاہیئے کہ اپنے بچوں کو ہر کام میں ڈانٹے اور جھگڑنے سے پرہیز کرے اس سے بھی بچوں میں احساس کمتری پیدا ہوتی ہے ۔ ماں کو چاہیئے جتنا ہوسکے بچوں سے رشتہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے ۔ گھر کا ماحول اچھا بنائیں اور ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کی تلقین کرنی چاہیئے اور ماں بھی خوش رہے اور بچوں کو بھی خوش رکھے ۔


 



About the author

160