روحانی سلسلہ تصوف اور آجکل کے پیران

Posted on at


 

خالق کائنات کی بہترین تخلیق انسان ہے جو اشرف المخلوق ہے اور مسجود ملائیکہ بھی اور جس کی تعلیم و تربیت کا اہتمام اللہ تعالی نے اپنے بر گزیدہ اور چنے ہوئے بندوں کے ذریعے کیا ان برگزیدہ ہستیون کو اللہ تعالی نے انسانوں کی بھلائی اور راہنمائی کے لیے وحی و القاء سے سرفراز فرمایا یہ سلسلہ آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت محمدتک جاری رہا جس کے بعد  حضرت محمدﷺکے زیر تربیت صحابہ کرامؓ کی جماعت نے دین اسلام کا پیغام دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا اور بہت ہی قلیل عرصہ میں دنیا کا بیشتر حصہ ملت اسلامیہ میں شامل ہوگیا

جب تک سلطنت اسلامیہ کے حکمران اور مسلمان اللہ تعالی کے احکامات اور حضور کی سنت عالیہ پر عمل پیرا رہے دنیا کی دیگر قومیں ان کے سامنے سرنگوں رہیں لیکن جب انہون نے کتاب و سنت چھوڑ کر اغیار کی تقلید اپنائی تو وہ اپنی عزو شرف قائم نہ رکھ سکے نہ حکومت و ثروت تاہممسلمانون کی جماعت میں ایک ایسا گروہ بھی موجود تھا جو تبلیغ و اصلاح کے حوالے سے اسلام کی بنیادی تعلیمات کے ساتھ تزکیہ نفس یعنی باطن کی پاکیزگی پر زور دیتا رہا یہی وہ مبارک لوگ تھ جنہون نے خانقاہی نظام کے زریعے برصغیر پاک وہند میں اسلام کی اشاعت مین بھر پور حصہ لیا برصغیر کا ہندو معاشرہ جو کفر و ضلالت ، گمراہی ،اوہام پرستی میں گھرا ہواتھا

اور اسلام کے ان قابل قدر بزرگ ہستیوں کے دم سے توحید کے نور سے منور ہوگیا مگر کچھ عرصہ کے بعد اس معاشرے میں بہت سےغیر اسلامی تصورات ابھرنے لگے اور لوگوں نے شرک و بدعت شروع کردی خانقاہیں اور پیرخانے جو کبھی اخلاقی و روحانی تربیت کے مراکز ہو کرتے تھے  قبر پرستی ،حاجت روائی اور مشکل کشائی اور نزرونیاز کی آمجگاہیں بن کر رہ گئے ہیں یہاں تک شریعت سے کامل فرار کو تصوف سمجھا جانے لگا روحانیت کے جھوٹے دعویدارون اور جاہل صوفیوں نے اس مبارک علم کو بہت نقصان پہنچایاجس کا ذکر کرنے سے دل پھٹتا ہے بالخصوص برصغیر پاک وہند میں خود ساختہ پیروں نے مصائب زدہ عوام اور ضعیف الاعتقادی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے لوگوں کو لوٹا اور انہی پیروں کی وجہ سے تصوف جیسے مبارک علم کی بدنامی بھی ہوئی ۔    



About the author

sss-khan

my name is sss khan

Subscribe 0
160