ہمارے ہسپتال اور ہمارے ڈاکٹر

Posted on at


ہمارے ہسپتال دیکھنے میں تو بہت ہی خوبصورت ہیں لیکن انہی ہسپتالوں میں جب کوئی بڑا افسر آ جائے تو تب ہی ان کی صفائی کی جاتی ہے ورنہ جب بھی آپ ہسپتال چلے جائیں تو ہر طرف گندگی پھیلی نظر آتی ہے اور ہر جگہ گندی بو آتی رہتی ہے اور کچھ کھانے پینے کا دل نہیں کرتا گھن سی آتی رہتی ہے اور ایسے گندے ماحول میں مریض ٹھیک ہونے کے بجائے الٹا خراب ہوتا ہے اور باقی بھی جو مریض کے ساتھ ہوتے ہیں انھیں بھی کچھ نہ کچھ بیماری لگ جاتی ہے اس لئے ہسپتال کو صاف رکھنا بہت ہی ضروری ہے تاکہ مریض کی صحت خراب نہ ہو اور باقی لوگ بھی مختلف بیماری کا شکار نہ ہوں یہ ہر ہسپتال چاہے وو پرایویٹ ہو یا سرکاری یہ وہاں کے ورکر کا کام ہے کہ ہسپتال کو صاف ستھرا رکھیں اور یہ ان کی ذمہ داری بھی ہے کیوں کہ حکومت ان لوگوں کو تنخوا ہی اس چیز کی دیتی ہے لیکن آج کل کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے کہ ہسپتال میں جو ورکر ہیں وو کدر ہیں کیوں کہ ورکر بھی ڈاکٹروں کی طرح چلے جاتے ہیں چھٹی لے کر اور کوئی نوٹس لینے والا بھی نہیں ہوتا اس لئے حکومت سختی سے ہر ہسپتال کا جائزہ لے اور جو ورکر ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتے انھیں نوکری سے ہٹا دے تب جا کر باقی ورکر ٹھیک ہوں گے ورنہ اگر اس بارے میں کوئی بھی سوچ بچار نہ ہوئی تو عنقریب ہی ہمارے ہسپتال بھی ملوں کی طرح نیلام ہوتے نظر آئینگے

 

                                               ڈاکٹروں کا کام کیا ہےڈاکٹروں کا کام یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی بھی مریض ہو اسے اچھے طرح سے چک کرے اور اسے اچھی دوائیں دے تاکہ مریض جلد صحت مند ہو آج کل آپ کا بھی واسطہ پڑھا ہوگا ڈاکٹروں سے سرکاری ڈاکٹر کیا کرتے ہیں کہ یا تو فون پر گپ لگاتے رہتے ہیں یا مریض کو ایک بوجھ سمجھ کر چک کرتے ہیں اور آنکھیں بند کر کے دوائیں لکھ دیتے ہیں حالنکہ مریض کو پہلے چک کرنا چاہیئے اور اس کا خون ٹیسٹ کرنا چاہیئے اور تمام ٹیسٹ کر کے دوائیں دینی چاہیئے تاکہ بیماری کا پتا چل سکے اور اس حساب سے دوائیں دی جائیں لیکن آج کل ایسا نہیں ہو رہا پچھلے دنوں ہی میرا واسطہ ایسے ہی دو ڈاکٹروں سے پڑھ چکا ہے اس لئے میں نے سوچا کیوں نہ آج اسی موضو پر لکھا جائے جب میں ڈی ،ایچ.کیو،ہسپتال کو گیا کیوں کہ میرے ناک میں گوشت تھا اور سانس بند ہو رہی تھی تو ایک ڈاکٹر بیٹھا ہوا تھا جب میں نے اسے اپنی ناک دکھائی تو اس نے مجھے کہا کہ تمہارا تو اپریشن ہونا ہے لیکن میں نہیں کر سکتا میں چار ماہ کی چھٹی پر جا رہا ہوں اور تم ایسا کرنا جمرات کو دوسرے ڈاکٹر کو دکھانا تاکہ وو اپریشن کریں اور اس بات نے مجھے ہلا کر رکھ دیا کہ ایک ڈاکٹر کا کام ہے مریض کو چک کرنا اور کوئی بھی مسلہ ہو اسے حل کرنا لیکن یہ تو چار ماہ کی چھٹی پر جا رہا ہے اور چار ماہ میں کتنے مریض آئیں گے انھیں کون چک کرے گا اس کے بعد جب جمرات آئی تو میں دوسرے ڈاکٹر کو دکھانے چلا گیا اس ڈاکٹر نے مجھے چیک کیا تو اس نے بھی کہا کہ ناک میں گوشت ہے اور ساتھ یہ بھی کہا کہ تم شیران والا گیٹ آ جانا شام کو اس کا علاج سرکاری نہیں ہو سکتا پرایویٹ ہی ہوگا اور میں نے اس سے پوچھا کہ کتنا خرچہ آئے گا تو کہنے لگا کہ بیس ہزار روپے خرچہ آئیگا میں اسی وقت غصہ میں آ گیا اور میں نے اس کو کہا کہ جب آپ ہر کسی کو پرایویٹ ہی بلاتے ہو علاج کے لئے تو سرکاری کیوں بیٹھے ہووے ہو کیوں سرکاری تنخوا لیتے ہو حرام کی تو وو ڈر گیا اور کہنے لگا آپ کی مرضی ہے علاج کروانا چاہتے ہو تو کرواؤ اس کے بعد میں گھر آ گیا لیکن مجھے سکون بلکل بھی نہیں تھا غصہ میں آگ بگولہ ہو رہا تھا میں تب میں نے اپنے ایک دوست سے بات کی اس نے مجھے کمپلین نمبر دیا اور یہ نمبر میں آپ سب کو بھی خصوصی طور پر دے رہا ہوں تاکہ آپ کو بھی کوئی ایسا مسلہ ہو تو اس نمبر پر فون کر کے اپنا حق لے سکتے ہیں

                                                                                                                                                                                                                                                                                                          ڈاکٹروں کے خلاف کیسے کمپلین کی جائے

جب بھی کوئی پولیس والا .،یا ڈاکٹر،یا کسی بھی محکمے والا آپ سے زیادتی کرے تو آپ اس نمبر پر کمپلین کر سکتے ہیں کیوں کہ جب میں نے اس نمبر پر کمپلین کی تھی تو دوسرے دن انہوں نے خود مجھے فون کیا اور کہا کہ آپ ہسپتال چلے جائیں آپ کا اپریشن آج ہی ہو جائیگا اور جب میں گیا تو ووہی ڈاکٹر جو کہ مجھے کچھ دن پہلے کہ رہا تھا کہ اس کا علاج یہاں نہیں ہے پرایویٹ ہوگا اسی نے میں اپریشن لکھ کر دینے کے ساتھ ساتھ تمام دوائیں بھی مفت میں لکھ کر دی

09192224604 یہ وو نمبر ہے جس پر فون کر کے آپ مدد لے سکتے ہیں اسے ابھی نوٹ کر لیں اور اللہ نہ کرے کل کو کوئی ڈاکٹر یا کوئی بھی اور آپ سے زیادتی کرے تو آپ فورن اس نمبر پر اپنی کمپلین لکھوا لیں شکریہ

 

 



About the author

abid-khan

I am Abid Khan. I am currently studying at 11th Grade and I love to make short movies and write blogs. Subscribe me to see more from me.

Subscribe 0
160