مئی ٢٠١٣ کے عام انتحابات میں خیبر پختون خوا سے پاکستان تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی اور اپنی اتحادی حکومت تشکیل دی . حکومت نے انتخابات میں کیے گۓ وعدوں کی تکمیل کی خاطر تعلیمی ایمرجنسی کا صوبے بھر میں نفاذ کا اعلان کیا جس میں بڑے اہداف مقرر کئے گے . پاکستان تحریک انصاف کے منشور کے مطابق ملک بھر میں اک تعلیمی نصاب کا منصوبہ بنایا گیا تھا . تعلیمی ایمرجنسی کی بدولت تعلیمی میدان میں بہتری ضرور آیی ہے .تاہم اس سلسلے میں ابھی بہت کام باقی ہے حالیہ مثال مردان میں قائم اک ایسا سکول جو کے قبرستان میں واقعہ ہے اسکی کوئی چار دیواری نہیں .وزیر تعلیم عاطف خان کا تعلق بھی مردان سے ہی ہے .ہمارے ہاں یوں تو کئی تعلیمی مسائل ہیں .مگر اک بڑا مسلہ نقل مارنا یعنی بوٹی مافیا کا ہے .جس کی وجہ سے زہین طلبا کا مستقبل بھی تاریک ہو جاتا ہے . یہ بوٹی مافیا اس قدر مضبوط ہے کے قانون کے شکنجے سے آزاد ہے . یہ تعلیمی ایمرجنسی اہداف کے حصول میں کس حد تک کامیاب ہوتی ہے یہ تو وقت ہی بتالاۓ گا .مرے ملک پاکستان میں کیا خاک ترقی کرنی تھی جب کے ماضی میں پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر تعلیم کی اپنی ڈگری جعلی تھی .ایم اے پاس بےروزگار گھومتے ہیں جب کے جعلی ڈگریوں والے ایم پی اے اور ایم ین اے بنتے ہیں .
خیبر پختون خوا ہ میں تعلیمی ایمرجنسی
Posted on at