حضورؐ کی خصوصیات

Posted on at


حضرت محمدؐ 12 ربیع الاول کو پیدا ھوے۔ آپؐ جس طرح پیچھے دیکھتے اسی طرح آگے دیکھتے تھے۔ رات کی تاریکی میں ایسا ہی دیکھتے تھے۔ جیسے دن کی روشنی میں دیکھتے تھے۔ آپؐ کے پیدا ھوتے ہی ساری دنیا جگمگانے لگی پوری دنیا آپؐ کے اس روشن چہرے کو دیکھ کر حیران رہ گئی۔ آپؐ کے پیدا ھونے سے اتنی روشنی ھو گئی کہ ھم بیان بھی نہیں کر سکتے۔ آپؐ کا لعاب مبارک کھاری پانی کو میٹھا کر دیتا تھا۔ نیز شیر خوار بچوں کے منہ میں قطرہ ڈال دینے سے سارے دن کے لیے سیر ھو جاتے تھے ۔


آپؐ کی آواز اتنی دور جاتی تھی۔ کہ دوسرے کی اس کے دسویں حصے تک نہ جاتی تھی۔ اتنی دور سے آواز سن لیتے تھے کہ دوسرا اتنی دور سے نہیں سن سکتا تھا۔ آپؐ کو کبھی جمائی نہیں آئی تھی۔ آپؐ کا پیسنہ مشک سے زیادہ خوشبودار تھا۔ جس راستے سے گزر جاتے اس فضاؤں میں مہکتی خوشبو سے لوگ معلوم کرلیتے تھے۔ کہ آپؐ ادھر سے گزرے ھیں۔ آپؐ کے فضلات کو کبھی کسی نے زمین پر نہیں دیکھا ان کو زمین نگل لیتی تھی۔ اور وہاں سے مشک کی خوشبو مہکتی تھی


۔ آپؐ جب پیدا ھوے تو ختنہ کیے ھوے ناف کٹے ھوے اور پورا جسم ھر طرح کی آلودگی سے پاک صاف تھا۔ زمین پر سجدہ کرتے ھوئے اور انگلی آسمان کی طرف اٹھائےتھے۔ جب آپؐ پیدا ھوئے تو ایسا نور چمکا۔ بادل آپؐ پر سایہ کرتے تھے۔ درخت کے نیچے آتے تو اس کا سایہ آپؐ کے پر ھو جاتا آپؐ کا سایہ زمین پر نہیں گرتا تھا۔ آپؐ کے کپڑوں پر کبھی مکھی نہیں بیٹھتی تھی۔ جس جانور پر آپؐ سوار ھوتے آپؐ کے سوار ھونے کی حالت میں وہ لید اور پیشاب نہیں کرتا تھا۔ عالم ارواح میں آپؐ پیدا کیے گئے۔


معراج صرف آپؐ کو ھوا براق کی سواری صرف آپؐ کی خصوصیات ھے۔ قیامت کے دن جو آپؐ کو جو کچھ عطا کیا جائے گا۔ اتنا اور کسی کو عطا نہ ھو گا۔ صور پھونکے جانے کے بعد سب سے پہلے آپؐ ھوش میں آئیں گے۔ آپؐ کو براق پر میدان حشر میں لایا جائے گا۔ اس طرح کہ ستر ہزار فرشتے آپؐ کے دائیں بائیں ھوں گے۔ اور عرش عظیم کے دائیں طرف کرسی پر بٹھائے جائیں گے۔ آپؐ کے ہاتھ میں بوا۶ احمد کا پرچم دیا جائیگا حضرت آدم ؑ اس پرچم تلے جمع ھونگے تمام انبیا سمیت آپؐ کے پیچھے چلیں گے۔ پل صراط سے سب سے پہلے آپؐ گزریں گے۔ سارے محشر والوں کو حکم ھو گا نگاہیں نیچی کرو کہ محمد ؐ کی بیٹی فاطمہؓ صراط سے گزرنے والی ھیں۔



160