لاقانونیت کا پرمٹ

Posted on at




قوم کو اچھی طرح پتہ ہو گا کہ اس وقت تک قوم کو برباد کر کے بڑے قرضے معاف کروانے والے اور قانون شکنی بدعنوانیوں میں ملوث کئی بڑے بڑے بے نقاب ہوتے رہتے ہیں۔ اکثر کے کیس عدالتوں میں بھی چلتے ہیں مگر قوم کو لوٹنے والے ایسی اصلی اور بڑے مگر مچھوں کو سزا آج تک نہ مل سکی اور بعض سزا ہونے کے باوجود راستہ نکال کر بچ نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ اس طرح افسر شاہی میں بھی بدعنوان ظالم بے نقاب ہوتے رہتے ہیں مگر سزا سے صاف بچ گئے عوام اکثر دیکھتے ہونگے کئی پولیس تھانوں کے ہاتھوں بے گناہ اور گناہ گار تشدد ظلم سے ہلاک ہوتے ہیں ٹیلی وژن چینل ایسے مظالم کے خوفناک حقائق بھی بے نقاب کرتے ہیں افسر شاہی کے دیگر کئی خطرناک کرتوت بھی اکثر سامنے آتے رہتے ہیں مگر عوام نے آج تک کم ہی دیکھا ہو گا کہ کسی ایس ایچ او یا اس طرح کے دیگر افسروں کو کسی غریب کی ناحق ہلاکت پر سزائے موت یا عمر قید سزا سنائی گئی ہو۔ قوم نے یہ بھی واضح دیکھا ہو گا کہ اکثر ہمارے وزیر مشیر اور دیگر عوامی نمائندے جعل سازیوں میں پکڑے جاتے ہیں اکثر کی ڈگریاں تک جعلی ہوتی ہیں یہ اپنے حلف پر بھی پورا نہیں اترتے اور اکثر عوامی نمائندے جھوٹے بھی ثابت ہو چکے ہیں جھوٹ مار کر یہ اقتدار میں آجاتے ہیں مگر قوم نے آج تک یہ نہیں سنا ہو گا کہ ایسی قانون شکنی پر کسی کو سخت سزا دی گئی ہو ایسی لاقانونیت پر کم ہی کوئی جیل گیا ہو بلکہ اب تو یہ رواج چل نکلا ہے کہ اگر کوئی افسروزیر مشیر کسی بڑی دونمبر میں بے نقاب ہو کر واپس آئے تو اسے پہلے سے بھی بڑا عہدہ مل جاتا ہے قوم نے بدعنوانوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوتے بھی دیکھا ہو گا
مگر ان بڑے بدعنوانوں کو جیل جاتے کم ہی دیکھا ہو گا اقتدار میں رہنے والا طبقہ اور اقتدار کا انتظار کرنے والا یہ طبقہ دونوں طبقے اور ان کی مرضی والی افسر شاہی ایسے لوگوں کیلئے کوئی سزا نہیں یہ بے دردی سے قومی دولت لوٹتے ہیں قومی خزانہ کی دولت کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں ان سے مراسم رکھنے والا مال دار طبقہ ان کی وجہ سے ہی باآسانی قوم کا خون چوستا ہے اس مخصوص طبقے کی وجہ سے ہی قوم خوشحال نہیں ہو سکتی اس طبقہ کی غیر داشن مندی، لوٹ مار اور لاقانونیت پر خاموشی غفلت کی وجہ سے ہی پورا ملک کرپشن بدعنوانی، لاقانونیت، دہشت گردی ملاوٹ جعل سازی قومی دولت کی بربادی میں لت پت ہو چکا ہے یہ لوگ جس طر اقتدار اور عہدوں کیلئے مرتے رہتے ہیں یہ اس طرح ملک و قوم کیلئے بھی مرتے تو آج قوم کی حالت اتنی پتلی ہرگز نہ ہوتی قوم سے مخلص ہوتے تو آج بھوک سے لوگ نہ مرتے۔ یہ ظالم قوم سے معمولی مخلص بھی ہوتے تو آج اس جدید دور میں قوم بجلی و پانی کیلئے ہرگز نہ ترستی۔ لوگ پیٹ کی خاطر بچے فروخت نہ کرتے ۔ اصل واقعہ یہ ہے کہ ملک و قوم کو حقیقی نقصان دینے والا طبقہ ہی اس ملک کا مالک بنا ہوا ہے، اسے لوٹ مار قانون شکنی قومی دولت برباد کرنے کا پرمٹ ملا ہوا ہے ۔ اسی وجہ سے یہ قانون کے سامنے سب کچھ کرنے کے باوجود جیل میں جانے کے بجائے حکمرانیاں کرتا اور بڑے بڑے عہدوں پر فائز رہتا ہے قومی دولت برباد کرنے کی ایک چھوٹی سی مثال گزشتہ دنوں وزیر اعظم کا ہزارہ موٹر وے کا افتتاح بھی ہے۔ اپنے نام کی تختی لگانے اور اپنی سیاست چمکانے کیلئے قومی خزانہ سے کروڑوں روپے لگائے جاتے ہیں ایسے موقعوں پر حکمرانوں کی آمدورفت سے ملک کا کروڑوں کا نقصان ہوتا ہے۔ عوام کو شدید کرب میں مبتلا ہونا پڑتا ہے۔ پولیس حکمرانوں کے ساتھ مصروف ہونے سے عوام شدید پریشانیوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں قوم اندازہ لگائے صرف افتتاح کے نام پر اپنی تختی لگانے اور سیاست چمکانے کیلئے قومی خزانہ سے بھاری دولت برباد کر دی جاتی ہے۔ لاکھوں روپے کی صرف اشتہار بازی کی جاتی ہے۔ یہ صرف ایک چھوٹی سی مثال ہے ایسے ہزاروں کام کر کے قومی خزانہ برباد کیا جاتا ہے حالانکہ اگر یہ دانش مندی کا مظاہرہ کر کے فضول اس طرح کے کاموں میں برباد ہونے والی قومی دولت بچا کر غریب کو فاقوں سے بچا سکتے تھے یہ ظالم قانون کی سخت پاسداری کروا کر عوام کو لٹیرے جعل سازوں جعلی ڈگری والے نااہلوں، قومی لٹیروں سے نجات دلا سکتے تھے مگر اپنے ہی خلاف کیوں ایسا کرین گے۔ اسی وجہ سے یہ طبقہ قانون اپنے اوپر لاگو نہیں ہونے دیتا ۔ قوم نے ایسے طبقے کو کبھی بھی جیلوں، حوالاتوں میں نہیں دیکھا ہو گا ۔ تھانے جیل عدالت یہ تو سب بھوکے غریب طبقہ کو سزائیں دینے کیلئے سرگرم ہیں اور قوم کو برباد کر کے دولت کے انبار رکھنے والے طبقہ کو تو ہر ناجائز کاری کا پرمٹ حاصل ہے۔
جس دن قانون اس طبقہ پر لاگو ہو کر پاکستان کو نچوڑنے والوں کو عبرتناک سزائیں دینا شروع کریگا اور قومی دولت اور دیگر قیمتی اثاثوں کی حفاظت کرنے والا حکمران آئیگا تب ہی عظیم تر پاکستان بنایا جا سکتا ہے۔ کرپشن اور قومی دولت کی لوٹ کھسوٹ نے قومی ادارے اور قیمتی قومی اثاثے برباد کر کے رکھ دئیے ہیں 


For more Subscribe me


 


www.bitlanders.com/madihaawan 


Thanks!



About the author

MadihaAwan

My life motto is simple: Follow your dreams...

Subscribe 0
160