مسلم خواتین

Posted on at


اس ضمن میں دو چیزوں کی بہت اہمیت ہے۔ اول یہ کہ قرآن کو خواتین کے نقطہ نگاہ سے پڑھا جاۓ اور دوسرا یہ کہ اسے موجودہ دور کی جمہوری ثقافت کے نقطہ نظر سے سمجھنے کی کوشش کی جاۓ۔ قرون وسطیٰ کی ثقافتی اقدار نے قرآن کے بارے میں ہماری سمجھ بوجھ پر گہرا اثر چھوڑا ہے۔ یہ بہت ہمت افزا امر ہے کہ کچھ مسلم عالم خواتین کی حیثیت سے سمجھنے اور پڑھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان میں سے اکثر نے سیمینارز اور مباحثوں کا اہتمام بھی کیا ہے۔ اور خواتین کے حقوق کے ضمن میں اجتہاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 

اجتہاد کی اہمیت پر رسول اللہ نے بھی بہت زور دیا تھا۔ اجتہاد اسلام کا بہت اہم پہلو ہے۔ اور ساری اسلامی تاریخ میں اسکا اہم کردار رہا ہے۔ شریعتی قوانین اجتہاد کے بغیر قائم نہیں رہ سکتے۔ابھی حال ہی میں مسلم عالم خواتین کی تصنیف شدہ ایک کتاب شائع ہوئی ہے یہ کتاب مسلم اور کچھ غیر مسلم ممالک میں رہنے والی مزہب پر عمل پیرا خواتین کی طرف سے قرآن کے مطالعہ اور اسکی تشریح کی ایک عمدہ کوشش ہے۔ قرآن کے بہت سارے تراجم موجود ہیں اور ان میں ہر ایک میں ترجمہ کرنے والے کا ذہن،ثقافتی و نظریاتی پس منظر جھلکتا ہے۔ قرآن کے مترجمین میں قدامت پرست لوگ بھی رہے ہیں۔ اور روشن خیال بھی۔ ایسے مترجم بھی موجود ہیں

 

جن کے کئے گئے تراجم سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مردوں کو خواتین پر اولیت حاصل ہے۔ قرآن میں مردوں کو قوامون قرار دیا گیا ہے۔ قدامت پرست مترجمین نے اسکا یہ مطلب بیان کیا ہے کہ مرد عورتوں پر حکمران ہیں۔ اسطرح سے وہ مردوں کی عورتوں پر برتری ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ عورتیں بھی اگر اگر روزی کمائیں تو وہ بھی قوام ہو سکتی ہیں۔ جدید مسلم معاشروں میں بہت سی عورتیں روزی کماتی ہیں لہذا وہ بھی قوام ہو سکتی ہیں۔



About the author

hadilove

i am syed hidayatullah.i have done msc in mathematics from pakistan.And now i am a bloger at filmannex.and feeling great

Subscribe 0
160