پاکستان اور روس کے مابین تعلقات

Posted on at


روس پاکستان کا پڑوسی ملک ہے اور یہ پاکستان کے شمال میں واقع ہے۔ روس کی سرحد پاکستان سے نہیں ملتی اس کو افغانستان کے علاقے واخان کی ایک پٹی اس کو پاکستان سے الگ کرتی ہے۔ پاکستا ن کے قائم ہونے کے بعد روس کے پاکستان سے تعلقات روایتی ہی تھے۔ ان روایتی تعلقات کا 1960 تک رہا، کیوئکہ روس نے بھارت سے اتحاد کیا ہوا تھا۔

                  

بحرحال 1960 کے بعد پاکستان کا روس کے ساتھ کافی صنعتی اور فنی معاہدوں پر دستخط کئے۔ اس کےبعد پاکستان اور بھارت کے درمیان 1956 کی جنگ شروع ہوئی جو بھارت ہار گیا۔ اس پر پاکستان اور بھارت کے ، درمیا ن تعلقات خراب ہو گئے ۔ آخر روس ہی کی کوشش سے پاکستان اوربھارت کے درمیان حالات بہتر ہوئے۔ لیکن 1971 کی پاک بھارت جنگ میں روس نے بھارت کی ہر قسم کی مدد کی اس وجہ سے پاکستا ن اور روس کے تعلقات ایک دفعہ پھر خراب ہو گئے۔ اس کے بعد 1979 میں جب روس نے افغانستان میں اپنی افواج اتار دیں اس پر پاکستان اور روس کے تعلقات اور بھی بد تر صورت اختیار کر گئے۔کیوئکہ روس افغانستان پر قبضہ کرنے کے بعد پاکستان کے گرم پانیوں تک رسائی حاصل کرنا چاہتا تھا۔

                 

آخر پاکستان کی مدد اور افغان مجاہدین کی کوششوں سے روس کو افغانستان سے نکلنا پڑا، 1989 میں پاکستان کی کوششوں کی بدولت طالبان کی حکومت کا آغاز ہوا۔ بحرحال پاکستان اور روس کے تعلقات وقفے وقفے سے جاری رہا، روس ہی کی مدد سے پاکستان میں فولاد کا ایک کارخانہ پاکستان سٹیل ملز قائم ہوئی جس نے پاکستان کی معشت کو بہت سہارہ دیا، لیکن آج اس سٹیل مل کی حالت کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔بحرحال پاکستان نے اس مل کو 1984 تک مکمل کر کے اس سے 1 ملین ٹن پیداوار سالانہ شروع کر دی۔ 1982 میں پاکستان کے صدر نے روس کا دورہ کیا اور کافی معائدوں پر دستخط کیے۔پاکستان کا پڑوسی ملک ہونے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات ہونے چاہیں اور دونوںممالک ایک دوسرے کے معاملات میں دخل نہ دیں ۔ یہ ہی بات دونوں ممالک کے لیے بہتر ہے۔

              

 

 



About the author

haider-ali-7542

Student of BS Chemistry.

Subscribe 0
160