(خواتین ، ڈپریشن کا آسان ہدف (حصہ دوم

Posted on at


کمزور معاشی حالات اور مایوسی کا احساس : دیکھا یہی گیا ہے کہ مہنگائی میں مسلسل اور تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس کے مقابلے میں مسائل بہت محدود ہیں ، ایک عام گھرانے میں جہاں وسائل انجماد کا شکار ہوں وہاں مسائل بڑھتے جاتے ہیں ، اور بنیادی ضروریات کی تکمیل نہ ہونے پر انسان مایوسی کا شکار ہونے لگتا ہے ، خاص طور پر ہمارے معاشرے میں خواتین ایثار اور قربانی کی علامت سمجھی جاتی ہیں ، بہن ہے تو بھائی کے لئے قربانی دینا اس کے گویا فرض میں شامل ہے ، بیٹی ہے تو باپ سے محبت میں اپنی ذاتی خواہشات ترک کر دے گی اور ماں کی تو بات ہی الگ ہے ۔

خواتین اس طرح کے ماحول میں خود کو چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے محروم کر لیتی ہیں اور اس کے بعد اپنے گرد موجود افراد کی محرومیوں کو دیکھتی ہیں ، تو ان کے ذہن پر منفی اثرات پڑتے ہیں ، معاشرے میں وسائل کی دستیابی کا گہرا اتضاد پایا جاتا ہے ، ایک طرف بنیادی ضروریات سے محروم طبقہ ہے تو دوسری جانب آسائشوں کی فراوانی ہے ، یہ تضاد معاشرے میں ہر جگہ ملتا ہے ، یہاں تک کے بیشتر ایسے افراد جو ہزاروں افراد سے بہتر ہیں جب اپنے سے بڑوں سے موازنہ کرتے ہیں تو خود احساس کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں ، ماہرین نفصیات کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ خود اپنے لئے بیماری خریدتے ہیں، یہ کس قدر احمقانہ خیال ہے کہ انسان جو میسر چیزیں ہیں ان سے خوش نہ ہو اور جو میسر نہ ہوں ان کے غم میں خود کو ہلکان کرتا رہے ۔

مسلسل ناکامیاں :۔ کامیابیاں اگر انسانی زندگی کا حصہ ہیں تو یقینا ناکامیاں بھی ویسے ہی ہماری زندگی کے ساتھ وابستہ ہیں ، بڑے سے بڑا کامیاب شخص کبھی نہ کبھی ناکامیاں سے ضرور دو چار ہوتا ہے ، لیکن ہمارے ہاں لوگ عموما طور پر لوگ اپنی کامیابیاں کو بھلا کر ناکامیوں کو یاد رکھتے ہیں ، دانشور کہتے ہیں کہ ہر ناکامی پر کامیابی کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے ، لیکن بیشتر اپنی ناکامیوں سے کچھ سیکھنے کے بجائے اپنے تجربات کو دوہراتے رہتے ہیں اور پے در پے ناکامیوں کا شکار ہوتے ہیں ۔

ہمارے ہاں عورت کوئی امتیازی مقام نہ رکھنے کے باوجود گھریلو زندگی کا محور ہوتی ہے، ماں کی حیثیت سے اسے اولاد کی ناکامیاں گھائل کرتی ہیں ، بیوی کی حیثیت سے وہ شوہر کی ناکامیوں یا کاروباری نقصانات کے صدمے جھیلتی ہے ، حد تو یہ ہے کہ عورت کو ان ناکامیوں کا ذمہ دار بھی ٹھہرا جاتا ہے ، جس میں انسانی عمل دخل ممکن نہیں، جیسے اولاد کا نہ ہونا ، بیٹے کے بجائے بیٹی کی پیدائش ، ایسے معاملات ہیں جن میں عورت کو ذمہ دار ٹھہریا جاتا ہے ، اس طرح کے رویے عورتوں میں ڈپریشن پیدا کرنےکا سبب بنتے ہیں ۔



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160