قانون کی بالادستی

Posted on at


قانون کی بالادستی

جنگل وہ  جگہ ہوتی ہے جہاں جانور رہتے ہیں. جنگل میں جانور ایک دوسرے کی حق تلفی کرتے ہیں ایک دوسرے کے ساتھ نہ انصافی کرتے ہیں ایک دوسرے کو مارتے دھاڑتے ہیں اور اس کی ایک ہی وجہ ہوتی ہے کہ جنگل میں کوئی قانون نہیں ہوتا.

انسان اور جانور میں یہی ایک فرق ہے کہ انسان کے پاس عقل ہے اور جانور کے پاس نہیں اسی لیے جانور اپنی زندگی بغیر کسی اصول قانون کے گزار دیتے ہیں. مگر انسان کو الله پاک نے اشرف المخلوقات بنایا ہے اور اسے عقل دے کے جانوروں سے جدا کیا ہے. الله پاک نے اپنے پیغمبروں کے زریعے انسان کو ہدایت عطا کی اور انسان کو زندگی گزارنے کے قوانین اور اصول سمجھانے.
 
گناہ پر سزا اور اچھائی پر جزا کا قانون الله پاک نے  اپنی شریعت میں  بھی بتایا اور انسان نے جو قانون خود بھی  بنانے ان میں بھی یہی اصول رکھا


.
جو گھر ریاست ملک اپنے قوانین کا احترم کرتے ہیں ان میں امن رہتا ہے اور جہاں گناہ پر سزا نہیں دی جاتی وہاں گناہ کو روکنا مشکل اور پھر ناممکن ہو جاتا ہے


ہمارے ملک میں بھی امن و امان کی صورت حال بہت بری ہے اس کی بری وجہ گناہ پر سزا نہ ملنا اور امتیازی سلوک ہے. گناہ کر کے لوگ جب بچ جاتے ہیں تو دوسرے ان کو دیکھہ کر اور نڈر ہو جاتے ہیں اور اگر گناہ پر سزا مل جے تو دوسرے لوگوں کے لیے وہ نصیحت بن سکتے ہیں



.

کچھ دنوں پہلے سعودی عرب میں ایک استاد کے خلاف ایک کیس آیا جو کے کم عمر بچیوں کے ساتھ زیادتی کرتا تھا ان کو اغوا کر کے اپنی حوس کا نشانہ بناتا تھا آج اخبار میں پڑھ کے ایک خوشگوار حیرت ہوئی کہ  اسے عدالت نے سزا موت سنا دی



.
کاش ایسی عدالت ہمارے ملک میں بھی کام کرنے لگے کہ  سنگین جرائم میں ملوث لوگوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جاتے تو کسی اور کی ہمت نہ ہو سکے دوبارہ اس گناہ کرنے کی.
جن معاشروں میں قانون کی بالادستی ہوتی ہے وہاں امن بھی ہوتا ہے سکون بھی اور ترقی بھی، خود بھی قانون کا احترم کریں اور دوسروں کو بھی اس کی اہمیت سمجھائیں.

واسلام



About the author

160