ماں

Posted on at


لفظ’ماں‘‘ ایسا فقرہ ہے جو دونوں ہونٹوں کے ملانےکے بغیر ادانہیں کیاجاسکتا لفظ ماں سنتےہی دل و دماغ ایسے تروتازہ ہوجاتےہیں جیسے بارشبنجر زمین کو تروتازہ کر دیتی ہے۔ماں کےبغیرگھرہمیشہ ویران نظرآتاہے۔اللہ تعالیٰ نے ماں کویہ درجہ عطاکیا کہ ماں کے قدموں تلے جنت رکھ دی۔ماں اولاد کی پرورش میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ماں کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب ماں کا سایہ سر سے اٹھا لیا جاتا ہے۔ یقین نہیں آتا تو کچھ لمحہ کیلئے اپنی آنکھیں بند کرکے اپنی ماں کو یاد کرو جب خود گیلے بستر پر سوتی ہے اور آپ کو خشک بستر پر لیٹا دیتی ہے ۔


میری ماں میں تجھ پر قربان جاؤں۔کیوں کہ جب مجھے میری ماں کی یاد آتی ہے تو میری آنکھیں آنسو سے نم ہو جاتی ہیں ۔ میرے جسم کے بال اس عظیم ہستی کی یاد میں کھڑے ہو جاتے ہیں۔اور احساس یہ ہو رہا ہوتا ہے کہ میری زندگی میں تیرا سایہ تا قیامت قائم ودائم رہے۔کیونکہ ماں جیسی عظیم ہستی دنیا میں نہیں بنائی گئی۔


جب مختلف گیت ماں کی وہ داستان جو کہ بچے کی پیدائش سے لے کر پوری زندگی اس کی خدمت کا درس دے رہا تھا۔ وہاں مجمع ہزاروں کی تعداد میں آنسو بہا رہا تھا جس میں میں بھی شامل تھا اس دن میں نے اپنی ماں کو یاد کیا اور اتنا کبھی پوری زندگی میں مجھے یاد نہیں آئی۔ لہذا وہی جذبہ اپنے دل کے اندر رکھتے ہوئے میں نے سوچا کہ ماں کی عظمت کے بارے کیوں نہ لکھوں۔ماں تیری عظمت کوسلام۔ ماں تیرا پیار ہمیشہ سچا ہے جو بے لوث ہے ماں میں تیری جتنی تعریف کروں کم ہے ۔



About the author

160