ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا اختتام اور سری لنکا کی شاندار اور یادگار فتح

Posted on at


 


کرکٹ کی دنیا کا ایک اور عظیم ٹورنمٹ اپنے اختتام کو پہنچ گیا اور اس میں ٹی ٹونٹی کا نیا بادشاہ بھی سامنے آچکا ہے۔ اس ٹورنمنٹ میں ٹوٹل 10 ٹیموں نے حصہ لیا جن کو دو گروپوں میں ڈالا گیا۔ پاکستان، بھارت، ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا، نیوزیلینڈ، ساؤتھ آفریقہ اور سری لنکا جیسی پایا تخت کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ گروپ سٹیج کے اختتام پر سری لنکا اور ویسٹ انڈیزآمنے سامنے آئے جس میں ویسٹ انڈیز اپنی بہترین کارکردگی کے ساتھ سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر پہنچا  تھا جبکہ سری لنکا جو کہ ٹورنمنٹ میں ناقابل شکست رہی۔ سیمی فائنل کا نتیجہ ڈک ورتھ لوئس کے سسٹم سے ہوا جس میں سری لنکا کو فتح ملی۔ دوسری جانب بھارت اور ساؤتھ افریقہ آمنے سامنے آئے جس میں بھارت بھی ٹورنمنٹ کی اب تک کی ناقابلے شکست ٹیم رہی تھی، ساؤتھ افریقہ کو بہت بری طرح ہرا کر فائنل میں پہنچی۔ بھارت کی جیت نے سارے شائکین کرکٹ اور تبصرہ کرنے والوں کو اسی ہی رائے پر مجبور کر لیا تھا کے بھارت کو ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں ہرانا نا ممکن۔ 6 اپریل کو سری لنکا اور بھارت کی ٹیموں کے میدان میں اترنے سے پہلے ہی بھارت کو فیوورٹ قرار دیا جا رہا تھا لیکن سری لنکا سے بھی توقع تھی کے ایشیا کپ کی طرح اسی ٹورنمنٹ میں بھی اپنی اب تک کی شاندار کارکردگی کو جاری رکھے گی۔ انڈیا کرکٹ ٹیم کا گھمنڈ اس کی بہترین بیٹنگ لائن ہے اور اسی غرور سے بھارت نے پورے ٹورنمنٹ میں جسکا مقابلہ بھی کیا اسے شکست کا مزہ چکھایا ۔



میچ کے سٹارٹ سے پہلے ساری آنکھیں دھونی، ورات کوہلی، رائنا، یووراج سنگھ  اور دوسری جانب لیجنڈز سنگا کارہ، دلشا ن، ملنگا اور جے وردنے پر تھیں۔ اور امید یہ ہی تھی کہ میچ انتہائی سخت اور بہترین طرح سے کھیلا جائے گا۔ میچ کے سٹارٹ میں بھارت نے پہلی بیٹنگ کی اور اپنے کھلاڑی میدان میں اتارے، اننگز کے آغاز میں ہی بھارت کو ایک وکٹ گوانی پڑی لیکن اس کے بعد ورات کوہلی نے اننگز کو بہت بہترین انداز میں سنبھا لہ اور سری لنکن بالنگ کو بڑے بہترین طریقے سے پیٹتے رہے۔ اپنے کریر کی اور شاندار ففٹی بنانے کے بعد بھارت کو ایسا بیٹنگ ستون فراہم کیا جس پر ایک بڑا سکور بنایا جا سکے۔ بھارت نے 13 اوور تک بہت جم کر کھیلا لیکن جب اننگزکو تیز ی کی ضرورت ہوئی تو اس وقت سری لنکن بالنگ کا بہت بڑا امتحان تھا کے وہ کس طرح بھارتی بلے بازوں کو اچھے سکور سے روکیں ۔



ورات کوہلی اور یووراج سنگھ نے بہت کوشش کی سکور کو تیزی سے بنانے کے لیے لیکن سری لنکن بالنگ اٹیک نے بھارتی بیٹنگ لائن کو کوئی گنجائش نہیں دی اور بھارتی ٹیم کو پورے میچ میں اچھا سکور کرنے سے روکے رکھا۔ اس میچ میں سری لنکن بالنگ اٹیک نے انتہائی شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے بھارتی کو ان کا غرور مصیبت بنا کر واپس دے دیا۔



ورات کوہلی نے بہت کوشش کی لیکن لنکن بالنگ کی نپی تلی بالنگ کے آگے بے بس رہے اس کا اندازہ بھارتی ویٹنگ روم سے بھی دکھائی دیا جا رہا تھا۔ دھونی کو آخری اوور میں ملنگا کے سامنے بے بس دیکھا جا رہا تھا اور وہ بیٹس مین جو بڑی آسانی سے بڑے بڑے بالنگ اٹیک  کو تباہ کرنے کا رکارڈ رکھتے ہیں  اس وقت اپنی کارکردگی پر غصے میں دکھ رہےتھے  ۔ بھارت کا سکور 130تک محدود رہا اور اس سکور کو پورا کرنے کے لئے سری لنکن  ٹیم جب میدان میں اتری تو وہ بہت پر اظم دکھائی دے رہی تھی۔ سری لنکن ٹیم جب میدان میں اتری تو کپتان ملنگا کی شاندار پلاننگ دکھائی دینے لگی اور ٹیم کا مقصد ایک ہی دکھائی دے رہا تھا کہ کچھ بھی ہو جائے  رن ریٹ نیچے نہیں آنے دیا جائے گا اور پریشر کو بننے سے پہلے ہی روکا جائے گا۔ سری لنکا نے جلدی اپنی وکٹیں گواں دیں لیکن ساتھ ہی سکور کرتے رہے، ایک اینڈ سے وکٹیں گر رہیں تھیں لیکن دوسری طرف سے سنگا کارہ نے اننگز سنمبھالی رکھی۔ اور آخری وقت تک کھیلتے رہے۔ اپنے کیریئر کی آخری ففٹی اور آخری اننگز کھیلتے ہوئے اپنی ٹیم کو کامیابی کی طرف لے گئے ۔ سری لنکا نے پہلی مرتبہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ فارمیٹ کا ورلڈ کپ اپنے نام کیا اور یہ اس ٹیم کی تاریخ میں اس وجہ سے بھی اہمیت رکھے گا کیونکہ یہ دو لیجنڈز کا آخری ٹورنمنٹ بھی تھا۔ سری لنکا کی اس شاندار کامیابی کے بعد پوری دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کا آغاض ہو چکا ہے۔




About the author

babar-jamil

I belong to beloved land of Pakistan, a peaceful country. I did my Bachelors in 2012 in the field of Electronics Engineering. I love being here at FilmAnnex and I think it is a great opportunity site for miniatures of video producers and blog writers.

Subscribe 0
160