! سلیپنگ پلز سے بچیں

Posted on at


نیند کے مسائل سے دوچار افراد خواب آور  گولیوں کو اپنے مسائل کا  آسان ترین حل سمجھتے ہیں اور یوں اپنی زندگی میں ایک مسئلے کا اضافہ کر لیتے ہیں ۔ بعض اوقات نیند کے مسائل معمولی ہوتے ہیں اور وہ چھوٹی موٹی تدابیر یا دیگر بے ضرر دواؤں اور کھانے پینے کی چیزوں سے حل ہو سکتے ہیں مگر لوگ آسانی محسوس کرتے ہوئے بہت جلد خواب آور گولیوں کی طرف راغب ہو جاتے ہیں ۔

دنیا بھر میں خواب آور گولیوں کا استعمال بڑھ رہا ہے ، دوا ساز کمپنیوں کا کاروبار چمک رہا ہے لیکن طبی ماہرین کو اس بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش ہے اور ان کا مشورہ کہ خواب آور گولیوں کے استعمال میں احتیاط برتی جائے ۔ اور ان سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کی جائے۔

ابتدا اور معمولی مسائل کی صورت میں خوامخواہ  خواب آور گولیوں کے اسیر بننے کے بجائے دوسرے طریقے  تلاش کرنے کی کوشش کی جائے اور بے خوابی کے اسباب دور کرنے کی طرف توجہ دی جائے ۔ خواب آور گولیوں کے دلکش اشتہارات سے ہرگزنہ  متاثر  ہوا جائے ۔

اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ خواب آور گولیوں کی طلب یا ان سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش میں کی تعداد وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ خواب آور گولیوں کی مدد سے سولینے کے باوجود دماغ دوسرے دن بھی بھاری بھاری رہتا ہے اور اعصاب پر غنودگی کے اثرات رہتے ہیں ۔

امریکہ میں پچھلے سال دوکانداروں کے پاس خواب آور گولیوں کے 43 ملین نسخے آئے جن پر مطلوبہ گولیاں فراہم کی گئیں ۔ 2001 کے مقابلے میں یہ تعداد 32 فیصد زیادہ تھی ۔ ہمارے یہاں سلیپنگ پلز اور سکون آور دواؤں کی کھیپ میں 13 فیصد سالانہ کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے جو ماہرین کے نزدیک تشویشناک ہے۔ ان کا مشورہ ہے کہ سلیپنگ پلز انتہائی اشد ضرورت کے تحت اور کم سے کم مدت کے لئے استعمال کرنی چاہئیں ۔



About the author

shaheenkhan

my name is shaheen.i am student . I am also interested in sports.I feel very good being a part of filmannex.

Subscribe 0
160