نیند (محوِ خواب

Posted on at


نیند یعنی سونا، نیند کو اللہ تعالیٰ نے اپنے انعامات اور احسانات میں شمار کیا ہے۔ پرسکون نیند اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ کیونکہ بہت سے لوگ اس نعمت سے محروم ہیں۔ وہ سونے کے لئے ادویات کا استعمال کرتے ہیں تاکہ کچھ دیر سکون سے سو سکیں۔


اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ۔


اور خدا کی نشانیوں میں سے ایک تمھارا رات کو سونا ہے۔


نیند کے لئے رات کا وقت خاص ہے۔ اور دن کا وقت کاروبار اور محنت کے لئے ہے یعنی دن کا بڑا حصہ محنت او دوسرے کاموں یا کاروبار میں گزر جاتا ہے۔ البتہ دوپہر کو گرمی کی وجہ سے کچھ دیر آرام کرنا جس کو قیلولہ کہتے ہیں سنت نبوی ہے۔


جو آرام طلب لوگ دن کو رات اور جو عیش پسند لوگ رات کو دن بناتے ہیں وہ قدرت کے حکموں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔


ارشاد خداوندی ہے


اور رات آرام میں گزاری جائے اور ہو سکے تو اس کے کچھ حصوں میں خدا کی یاد کی جائے ۔



نماز عشاء سے پہلے سونا نہیں چاہیے۔ کیونکہ اس سے پہلے سو جانا غفلت کی نشانی ہے۔ اور عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد فضول بات چیت نہیں کرنی چاہیے۔ بلکہ ضروری کاموں میں سے کوئی کام رہ گیا ہو تو اس کو مکمل کرنے کے بعد فارغ ہو کر سونا چاہیے۔ تاکہ صبح فجر کے وقت آنکھ کھلنے میں دشواری نہ ہو۔ ساری رات عبادتوں میں جاگ جاگ کرکاٹنا بھی پسندیدہ عمل نہیں۔



آنحضرتؐ نے فرمایا


کہ تمھاری آنکھ کا بھی تم پر حق ہے۔


احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ سونے سے پہلے بستر کو جھاڑ لینا چاہیے۔ پھر داہنی کروٹ لیٹنا چاہیے۔ سونے کے وقت گھر کا دروازہ بند کر لینا چاہیے۔ کھانے پینے کے برتن کو ڈھانپ دینا چاہیے ۔اگر کوئی چراغ جل رہا ہو تو اسے بجھا دینا چاہیے۔ ایک بار مدینہ میں رات کے وقت کسی کے گھر میں آگ لگ گئی تو رسول اکرمؐ نے فرمایا کہ آگ تمھاری دشمن ہے۔ جب سونے لگو تو اس کو بجھا دیا کرو سوتے اور سو کر اٹھتے وقت دعا پڑھنی چاہیے۔


 



About the author

160