غصہ انتقام اور معافی

Posted on at


غصہ انتقام اور معافی

انتقام کا مطلب ہے بدلہ لینا، کسی کی زیادتی جرم غلطی یا قصور پہ اس سے یا  کسی اور سے اس کا بدلہ لینا.

انسان غصے میں آ کے کبھی کبھارایسا  قدم اٹھا لیتا ہے کہ جس کہ پچھتاوا اسے زندگی بھر رہتا ہے.اور پھر یہ قصور ساری ساری زندگی اس کا پیچھا نہیں چھوڑتے اور کبھی تو اس قصور کا ازالہ اس کی اولاد کو کرنا پر جاتا ہے اور پھر یہ دشمنی کی شکل اختیار کر کے نسلوں تک چلتی ہے.
 
 شیطان انسان کا ازلی دشمن ہے اور وہ کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا انسان دشمنی کا. وہ اسے برباد کرنے اسے تباہ کرنے کا ہر بہانہ ڈوندتا ہے اور سب سے آسان  سب سے کارآمد موقع اور ہتھیار اس کے پاس غصہ ہے کہ انسان غصے میں حواس باختہ ہو جاتا ہے اور اس کی عقل اور دماغ اس وقت کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں.

 رحمان اور رحیم الله کی صفات ہیں اور اسی لیے اپنے لاڈلے رسول کو بھی رحمت لیلعالمین بنا کے بھجا. اسلام میں معاف اور درگزر کرنے والے کو بہت زیادہ پسند کیا گیا ہے اور غصہ اور غصہ کرنے والے کو سخت ناپسند کیا گیا ہے. نبی نے طائف والوں کے پتھر بھی کھاۓ لہو لہان بھی ہوے مگر آپ نے سب کو معاف کر دیا اور ایسا  ہی آپ نے فتح مکہ کے روز بھی کیا. اور ایسے دشمنوں کو معاف کیا کہ جس کی مثال تاریخ انسانی میں نہیں ملتی.

ایک انسان غصے میں آ کے کوئی قصور کر لیتا ہے جس کا اکثر اسے بچھتاوا بھی ہو جاتا ہے مگر اس سے بدلہ لینے والا غصے میں ہوتا ضرور  ہے مگر اکثر اوقات اسے اس انتقام پہ مجبور کرنے والا کوئی اور نہیں ہمارے لوگ ہمارا معاشرہ ہوتے ہیں. ہمارے معاشرے میں معاف کرنے والوں کی بجانے انتقام لینے والوں کو زیادہ سراھیا جاتا ہے.
 اسلام میں قصاص کا قانون ہے کے جان کے بدلے جان آنکھہ کے بدلے آنکھہ کان کے بدلے کان مگر اس سے زیادہ پسند کیا گیا ہے درگزر کرنے والوں کو.






About the author

160