(آب دوز سے ڈرون کی پرواز (حصہ اول

Posted on at


ہوائی جہاز کسی بھی قسم کا ہو اسے پرواز کے لئے ہموار، سخت اور سیدھی سطح جسے رن وے کہا جاتا ہے درکار ہوتی ہے۔ اگرچہ کچھ جیاز اور ہیلی کاپٹر فضا میں عمودی طور پر بلند ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ان کے لئے بھی کم سے کم سخت اور ہموار جگہ ضروری ہے۔



جنگی مقاصد کے لئے یہ رن وے زمین کے ساتھ سمندروں میں تیرتے ایئر کرافٹ کیر یئرز کی شکل میں پائے جاتے ہیں لیکن ان کی تیاری میں بہت لاگت آتی ہے تو دوسری طرف ان کی حفاظت اور معاونت کے لئے پورا بحری بیٹرہ معمور کرنا پڑتا ہے، لڑاکا اور بمبار جہازوں تک تو اسے مجبوری سمجھا جاسکتا ہے لیکن کیا جاسوس طیاروں کے لئے متبادل انتظام ہوسکتا ہے؟



جی ہاں ایسا بلکل ممکن ہے چار برس قبل امریقی بحریہ نے بغیر پائیلٹ اور پروں کی مخصوص ساخت سے آزاد ‘‘ایکس ایف سی ڈرون’’ کے زیر آب ٹیوب سے ٹیک آف کروانے کا کامیاب تجربہ کیا تھا اور گزشتہ دنوں اسی ڈرون نے پہلی بار جنگی آبدوز سے اُڑان بھری۔



‘‘ایکس ایف سی ڈوان’’ تجرباتی ہائیڈروجن فیول سے چلنے والا ایسا جاسوس طیارہ ہے جس کے پروں کی ساخت روایتی ہوائی جہازوں سے مختلف ہے۔



About the author

160