عمل سے بنتی ہے زندگی بھی جنت بھی جہنم بھی ( حصہ دوم

Posted on at


 

تقدیر اور تدبیر

تقدیر سے مراد پوچنا کام مرنا یا محنت کرنے کو تقدیر کہتے ہیں ہم اگر سوچتے ہیں کہ ہم نے اچھے نمبروں سے پاس ہونا ہے تو اس کے لیے محنت کی ضرورت ہےتو اس کو تقدیر کہتے ہیں اور مسلمان اپنے تقدیر سے تدبیر سے بدلتا ہے جس اقوام نے تدبیر کو اپنایا تو وہ اونچے سے اونچے مقام پر پہنچ گے ہیں لیکن ہم نے تقدیر کو اپنایا تو آج ہمارا حال کیا ہے یعنی ہر طرف انسانوں کو قتل و غارت ، چوری وغیرہ چل رہا ہے

توکل کے معنی ہے کہ خنجر رکھا اپنا

پھر انجام س تیزی کا مقدر کے حوالے کر

 انسان کی قدر و قیمت

انسان سے مراد یہ ہے کہ اگر کوی انسان مسلمان ہے تو انسان کی یہ سب سے بڑی قدر و قیمت ہے اور اگر کوی متقی ، پرہیز گار ہے تو اس کی قدر و قیمت اچھی ہو گی یعنی وہ ھر کام میں کامیاب ہو گا اور اس کے لیے محنت کی ضرورت  ہے ہماری قققدر و قیمت اسلام ہے اور اسلام نے ہمیں سیدھے کام کرنے کو کہا ھے یعنی اسلام نے پانچ وقت کی نماز کا حکم دیا ھے یعنی ہماری بنیاد تو شروع ہی سے خراب ھے جس کی وجہ سے ھم کامیاب نہیں ہوتے ہیں اور اس طرح انسان کی قدر و قیمت متقی اور پرہیز گار ہیں تو اس کام کو کرنے کی قربانی ھے اور اگر جتنا کوی محنت کرنے والا ھو گا تو اسے اتنی ہی قدر و قیمت حاصل ہوتی ھے

 

جہاں میں اہل ایمان صورت خورشید جیتے ہیں

اُدھر ڈوبے ادھر نکلے، ادھر ڈوبے اُدھر نکلے

 حرکت میں برکت:

اس سے مراد ہی ہے کہ اگر کوی پنکھا لگا ھو تو اس کو نہ چلائیں تو اس کا کچھ فائدہ نہیں ھو ھے دنیا میں آج انسان نے محنت نہیں کی تو ہر طرف اس کو مشکل پیش آتی ھے 

 



160