ٹیک آف کے وقت اس کے پر سمٹے ہوئے ہوتے ہیں جو بلندی کے ساتھ ساتھ کھل جاتے ہیں اسے راکٹ کی طرح مخصوص لانچنگ سسٹم سے جسے سی روبن کہا جاتا ہے سے منسلک کرنے کے بعد یہ سی روبن آبدوز کی تار پیڈو ٹیوب میں داخل کردیا جاتا ہے۔
لانچنگ کے وقت تار پیڈو لانچر نے اسے کسی پیسے کی طرح پانی کی سطح پر اچھال دیا۔ سطح آب پر پہنچنے کے بعد سی روبن نے ایک برقی نظام کی مدد سے ‘‘ایکس ایف سی’’ کو فضا میں بھیج دیا جاتا ہے مخصوص اونچائی پر پہنچ کر اس نے اپنے پر پھیلا لئے اور کئی گھنٹے تک پرواز کرتا رہا اس کے کیمرے کی مدد سے آب دوز اور دیگر مراکز تک ویڈیو پہنچتی رہی اس کے بعد‘‘ ایکس ایف سی’’ بہاماس کے نیول ایئر بیس پراتر گیا۔
جس وقت ‘‘ایکس ایف سی’’ کا تصور پیش کیا گیا اسی وقت سے اس کے لئے بہت سی ایپلی کیشنز موجود تھیں مثال کے طور پر اس کا لانچنگ پیڈ، ایکس ایف سی ڈرون، آبدوز کے تار پیڈو لانچر اور مزائل فائر کئے جانے والی ٹیوب سے لانچ کئے جا سکتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے سمندر اور خشکی دونوں سے فضا میں بھیجا جا سکتا ہے جس کی مدد سے زیادہ وسیع علاقے کی جاسوسی کی جاسکے گی۔