رزق حلال بھی عبادت ھے

Posted on at


               

یہ خوبصورت کائنات اللہ تعالی نے ھی پیدا فرمائی ھے۔ وھی اسکامالک و مختارھےاسکے حکم کےبغیرکچھ نہیں ھوتا۔ وھی کل نظام کا مالک ھے ہرچیزاسی کے حکم کی غلام ھے۔ اس لیے اسکے بنائے ھوئے نظام میں کسی کو بھی خود مختاری کی اجازت نہیں۔                                             اس پاک ذات نے قرآن پاک کی صورت میں اپنا نظا م انسان کے حوالے کیا اور رسول اللہﷺ کی صورت میں انسان کو ہدایت و رہنمائی عطا فرمائی۔ بنی نوح انسان کو جو ہدایات اسکی فلاح کے لئے عطا کی گئیں ہیں ان میں ایک رزق حلال کا حصول بھی ھے۔

نمازکی بعد دوسرا بڑا فریضہ رزق حلال قرار دیا گیا ھے۔ اسلام میں بے روزگاری اور گداگری کو نا پسند فرمایا گیا ھے۔ اسلام معاشی حصول کی تاکید کرتا ھے۔اس لئے قرآن پاک میں نماز سے فارغ ھونے کے بعد حصول معاش کا حکم دیتے ھوئے فرمایا گیا ھے کے فضل خدا یعنی (روزی) تلاش کرو۔

اسلام میں محنت کرنے والے کو پسند اور سست کاہل ، کام چور کو سخت ناپسند کیا گیا ھے۔ اسلام نے انسان کو نہ صرف محنت اور رزق حلال حاصل کرنے پر اکسایا بلکہ اسے ہر مسلمان پر فرض قرار دیا ہے۔ رسول اللہ کا فرمان عالیشان ھے کہ

جب تم فجر کی نماز سے فا رغ ھو جاوٓ تو اپنی روزی کی تلاش سے غافل ھو کر سوتے نہ رھو۔ حصول رزق حلال انسان کی ضرورت بھی ھے۔ لیکن پھر بھی اسلام اسے اہل ایمان پر فرض قراردیتاھے۔

 

جب ایک انسان اپنے اور اپنے گھر والوں کے لئےرزق حلال کی تلاش میں نکلتاھےتو گویاوہ راہ خدامیںعبادت کررہا ہوتا ھے۔ اللہ تعالی نے ہمیں اتنی نعمتیں عطا کی ہیں لیکن ان نعمتوں کے لئےصرف یہ شرط رکھی کے جو رزق حاصل کرو۔ وہ جائزاور حلال ھو۔ کیونکہ حرام مال پر پرورش پانے والا جسم جنت میں داخل نہیں ھو سکتا۔ انسان کائنات کے کسی بھی حصے میں جاکر اپنا رزق حاصل کر سکتا ھے۔ کیونکہ اللہ تعالی نے ھر ایک کو رزق عطا کرنے کا وعدہ فرمایا ھے۔

جوبندہ سچے دل سے اپنے معاش کے لئے بھاگ دوڑ کرے گا اللہ اس کا دامن اپنی رحمتوں سے بھرتا جائے گا۔ اگر آج لوگ اسلام کے رزق حلال کے زریں اصولوں پر عمل پیرا ھوجائیں تو دنیا اپنی معاشی مسائل کو حل کر نے میں کا میاب ھو جائے۔  

 



About the author

160