خانہ بدوش

Posted on at


زندگی مختلف رنگوں سے بھری پڑی ہے۔انسان ہمیشہ ہی سے زندگی کے ان رنگوں میں بکھرا ہوا ہے ۔زندگی کے یہ رنگ ہر جگہ مختلف نظر آتے ہیں جس طرح موسم بہار میں مختلف رنگوں کے پھول نظر آتے ہیں اور ہر رنگ کی اپنی ہی خوبصورتی اور مہک ہوتی ہے۔اسطرح اگر زندگی کے رنگوں کا مطالعہ کیا جائے تو ہر طرف مختلف قسم کے لوگ نظر آئیں گے۔آپ کو کہیں امیر لوگ اور کہیں درمیانے طبقے کے لوگ نظر آتے ہیں ۔جو اپنی زندگی مہزب انداز سے گزارتےہیں۔ ان رنگوں میں ایک رنگ ان لوگوں کا بھی نظر آتا ہے جو مختلف جگہوں پر گھومتے پھرتے رہتے ہیں۔یعنی خانہ بدوش لوگ۔

 

           خانہ بدوشی ایک ایسا طبقہ ہے جن کا کوئی مستقل ٹھکانہ نہیں وہ روزی کمانے کیلئے مختلف جگہوں پر جاتے ہیں۔اور وہ روزی کمانے کیلئے مختلف جگہوں پر جاتے ہیں اوراپنا ٹھکانہ جونپڑی کی صورت میں بنا لیتے ہیں جب روزی کا کہیں اور ٹھکانہ ملتا ہے تو وہاں اپننے اہل وعیال کے ساتھ چلے جاتے ہیں ۔عمو ماً یہ لوگ بہت سادہ نظر آتے ہیں اگر انہیں دیکھا جائے تو یہ زیادہ تر کاہل لوگ ہوتے ہیں جو کہ بھیک مانگ کر اپنی ضروریات زندگی کی اشیا پوری کرتے ہیں بھیک مانگ کر کھاناان کی عادت سی بن گئی ہے۔جو۔ معاشرے کو بری طرح متاثر کر رہی ہے

الغرض یہ لوگ پا کستان کیلئے بوجھ بن رہے ہیں جو کہ اپنے بچوں کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں معاشرہ ان خطرناک مسا ئل میں جکڑا جا چکاہے۔جس کو نکالنا بہت مشکل ہو چکا ہے معا شرے میں تبدیلی اس وقت ممکن ہے جب تک ہم اپنے آپ کو تبدیل نہیں کرتے ،اپنے رویوں کو اپنی سوچ کو اوراپنے فرسودہ نظام ۔

لہزا ہمیں چاہیے کہ ہمیں معاشرے میں تبدیلی کیلئے مثبت عملی اقدامات پر عمل پیرا ہونا چاہیے تاکہ معاشرے کو مہذب بنایاجاسکے۔



About the author

160