موبائل فون کی آمد کے بعد اکژ لوگوں نے ہاتھ پرگھڑیاں باند ھنا چھوڑ دی ہیں کیونکہ موبائل فون میں گھڑی تو لازمی ہوتی ہیں کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اب دستی گھڑیوں کی ضرورت نہیں رہی؟
شاید ایسا نہیں ہے بلکہ اب تو موبائل ساز ادارے بھی گھڑیوں کی تیاری میں لگ گئے ہیں ۔یہ گھڑیاں جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں ۔اگر چہ انہیں متعارف ہوئے زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں لیکن ان کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔ جس کی وجہ ان گھڑیوں کا وقت بتانے کے علاوہ دیگر خصوصیات ہیں ۔
ماہرین انہیں اگلی نسل کے کمپیوٹر قراردے رہے ہیں جی ہاں بالکل اسی طرح کے کپیوٹر جو عام طور سے سائنس فکشن فلموں میں دکھائے جاتے ہیں ۔تاہم ابھی اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے ۔ لیکن یہ توقع کی جارہی ہے کہ اس برس بازار میں کلائی پر باندھنے والے کا بلڈ پریشر اور دل کی رفتار کی نگرانی بھی کریں گی۔ صارف اپنے منہ سے حکم دے گا اور گھڑی اس کی تعمیل کرے گی۔
پچھلے دنوں گوگل کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہاتھ پر باندھنے والی گھڑیاں اور ایسے ہی کمپیوٹرز کی تیاری میں اہم کردار ادا کرے گی۔
یہ گھڑیاں جدید اینڈرائیڈ بیس آپریٹنگ سسٹم کے کے تحت بنائی جائیں گی۔اس وقت بھی ایسی گھڑیاں موجود ہیں جو کسی بھی اسمارٹ فون سے بلیوتوتھ کے زریعے منسلک ہو کر صارف کے لئے ہیڈ سیٹ کا کام سرانجام دیتی ہیں۔