آخرت کی تیاری

Posted on at


قرآن مجید میں آخرت کی نعمتیں اور اس کی ہولناکیاں بڑی تفصیل سے بیان کی گئیں ہیں سورہ مزمل میں اللہ پاک فرماتا ہے ترجمہ(ان کے جکڑنے کے لیے) بیڑیاں ہیں اور جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ ہے اور گلے کو پکڑ لینے والا کھانا ہے اس دن زمین اور پہاڑ کانپنے لگیں گے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر(چلتے ہوئے ریت کت ٹیلے) کی شکل اختیار کر لیں گے تو اگر تم نے کفر کی روش اختیار کی تو اپنے آپ کو اُس دن کے عزاب اور سختیوں سے کیسے بچا سکو گے جو بچوں کو بڑھا کر دے گا قرآن و ضدیث میں آکرت کے بارے میں بڑی تفصیل سے بیان کیا گیا ہے در حقیقت یہ اللہ تعالیٰ کا ہم پر احسان ہے۔




 کہ اس نے قبل از قیامت آخرت کی جزا اور سزا آگاہ کیا ہے تا کہ ہم اپنی اصلاح کر لیں اور نیک اعمال کریں جو ہمیں اللہ کی ناراضگی اور جہنم کی آگ سے بچائے رکھے اور جنت الفردوز کا حق دار بنا دے قیامت کے روز سب سے پہلے نماز کے متعلق پوچھا جائے گا اس لیے سب سے پہلے ہمیں نماز پانچ وقت کی روزانہ پڑھنی چاہیے اور برے کاموں سے بچنا چاہیے جو آخر میں ہماری بربادی اور رسوائی کا سبب بنے آخرت میں ہمیں پوری زندگ کا حساب دینا ہو گا اس لیے ہمیں آج ہی سے تیاری شروع کر دینی چاہیے۔



 اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو اپنے رب کی بارگاہ میں کھڑے ہونے ڈرا اُ سکے لیے دو جنتیں ہیں اور یہ بھی فرمایا اس روز تمام نعمتوں کے متعلق تم سے سوال کیا جائے گا مال کیسے کمایا اور کہاں خرچ کیا زندگی کیسے گزاری جوانی کس طرح گزاری والدین کے ساتھ کیسا سلوک کیا کیا اللہ کے بندوں تک اسلام کا پیغام پہچایا یا نہیں اس دن انسان سے ایک ایک بات کا حساب لیا جائے گا سورۃ کہف کے آخری رکوع میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ترجمہ( جو اپنے رب سے ملاقات کا امید وار ہے اسے چاہیے کے وہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ ٹھہرائے)۔





About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160