نماز ۔۔ ۔ ۔۔ ۔۔ ۔ بارگاہ خداوندی میں حاضری،۰۰۰حصہ اول۰۰۰۰

Posted on at


 

انسان کے اشرف المخلوقات ہونے کا یہی مطلب ہے کہ وہ اپنے مقصد تخلیق یعنی بندگی پر کاربندرہ    اگر ہم اللہ تعالی کی عبادت کا فریضہ انجام نہ دیں تو ہماری مثال اس ملازم کی سی ہوگی جو اپنے مالک سے تنخواہ پوری وصول کرے اس کی فراہم کردہ سہولیات سے فائدہ اٹھائے لیکن مالک کے حکم کی تعمیل نہ کرے ـ جس طرح ایسا ملازم سزا کا مستحق ہے اسی طرح وہ شخص بھی اللہ کی طرف سے سزاکا مستحق ہے جو دنیا کی تمام نعمتوں سے فائدہ اٹھائے لیکن عبادت کے فریضہ کوادانہ کرےـ

اللہ تعالی نے نماز کو ایسی عبادت بنایا ہے کسی حالت میں ایک مومن کے لیے اس کو چھوڑنے کی گنجائش نہیں ہے اللہ تعالی نماز کے ذرریعے اپنے دربار میں پانچ مرتبہ حاضری کے مواقع عطافرماتے ہیں کہ ہمارے پاس آ جاوٗ اور ہماراقرب حاصل کرلوـ

ہم اپنی لاپرواہی غفلت یا لاعلمی کی وجہ سے کتنی ایسی چیزیں ہیں ـ جونماز کے اعلی درجہ میں قبول ہونے میں اہم ہیں لیکن ہم انہیں نضرانداز کر جاتے ہیں جن کی وجہ سے سنت کا ثواب، سنت کانور اور برکات حاصل نہیں ہوتیں ـ

 

اسی طرحنامعلوم کتنی باتیں ہمارے معاشرہ میں پھیل گئی ہیں جوغلط ہیں اور نماز کے آداب کے خلاف ہیں مگر لوگوں کو مسئلہ معلوم نہیں ہوتا یا اس سے لا پرواہی ہے جس کی وجہ سے نماز کی برکات سے محرومی رہ جاتی ہےـ



160