ای بک: مستقبل کی کتاب یہی ہے۔

Posted on at


کتاب انسان کی سب سے اچھی دوست ہے، کیونکہ یہ نہ صرف علم کو محفوظ کر کے لاتعداد آسانیاں پیدا کرتی ہے، بلکہ ترقی کی راہوں کو سب کے لئے ہموار کرتی ہے، کتاب نے انسانی شعور کو وسعت عطا کر کے نسلوں تک علم کی منتقلی کو ممکن بنایا ہے۔ کتاب کا سفر جو پتھر اور لکڑی کی چھال سے کاغز کی شکل سے اب الیکٹرانک کتاب تک آ پہنچا ہے۔ الیکٹرانک کتاب جسے ای بک کا نام دیا گیا ہے، ایل سی ڈی سکرین کی صورت میں بنائی گئی ہے جس کی جسامت درمیانی سائز کی کتاب کے برابر ہے۔

ای بکس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ بات وثوق کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ مستقبل میں کتاب پڑھنے کا تجربہ ہمارے میں آج کے تجربے سے بالکل مختلف ہو گا۔ قارئین کتاب خریدنے کے لئے اپنی ای بک سے انٹرنیٹ بک اسٹور پر جائیں گے جہاں لاکھوں کتابیں ان کی منتظر ہوں گی۔ وہاں انہیں نئی مقبول کتابیں بھی ملیں گی اور پرانی شہرہ آفاق کتابیں بھی۔ آن لائن اسٹور یہ رہنمائی بھی کرے گا کہ کونسی کتابیں پسند کی جا رہی ہیں اور پڑھنے والے ان کے متعلق کیا رائے رکھتے ہیں۔

اسطرح وہ اپنی مطلوبہ کتاب خریدنے سے پہلے اس کے چند صفحات پڑھ کر بھی اس کی خریداری کے متعلق فیصلہ کر سکے گا۔ خریداری کے بعد کتاب قاری کی ای بک پر محفوظ ہو جائے گی اور وہ کسی بھی وقت اس کو اسکرین پر پڑھ سکے گا۔ ای بک پر ہزاروں کتابیں محگوظ ہو سکتی ہیں، یوں دوران سفر بھی انسان ہزاروں کتابیں ساتھ لے جا سکے گا صرف ایک چھوٹی سی ای بک کی بدولت۔۔۔۔

ای بک کی اہم خصوصیات میں یہ بھی ہے کہ اگر پڑھتے وقت کسی مشکل لفظ کا مطلب نہ سمجھ آ سکے تو صرف ایک کلک کے زریعے معنی معلوم کر سکے گا۔ اس کے علاوہ کسی بھی جملے یا صفحے کا ترجمہ بھی دیکھ سکے گا۔ اسی طرح ای بک میں یہ خاصیت بھی ہو گی کہ وہ قاری کو کتاب خود پڑھ کر سنا سکے یا قاری کتاب پڑھتے ہوئے اپنی پسند کی موسیقی بھی سن سکے گا۔ ای بک قاری کے مطالعے کا بھی حساب رکھے گی اس نے کس وقت کونسی کتاب پڑھی، آپ کی الیکٹرانک کتاب آپ کی پسند اور مطالعہ کے معمول کو دیکھتے ہوئے آپ کو مزید کتابوں کا مشورہ بھی دے گی۔

روایتی کتاب کے بدلتے تصور کے ساتھ ساتھ روایتی کتب خانوں کا تصور بھی بدل رہا ہے اور ڈیجیٹل لائبریریاں وجود میں آ رہی ہیں اس طرح آپ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں آپ ڈیجیٹل لائیبریری کے رکن بن کر اس ڈیجیٹل کتب خانے کی کسی بھی کتاب کو اپنے کمپیوٹر یا اپنی ای بک پر پڑھ سکیں گے۔ امریکن لائبریری ایسوسی ایشن کے مطابق امریکا میں 72 فیصد لائبریریاں ای بکس فراہم کر رہی ہیں۔ شکاگو پبلک لائبریری میں ایک ادارے کے مطابق 32 ہزار الیکٹرانک کتابیں موجود ہیں۔

کاغذ کی کتاب سے انسان کا رشتہ بہت گہرا ہے شاید وہ کاغذ کے لمس، اس کی خوشبو اور اس کے صفحہ پلٹنے کی خفیف سی آواز کو کبھی بھلا نہ پائے لیکن امید ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ انسان کتاب کی نئی شکلوں سے مانوس ہوتا جائے گا اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آھنگ کتاب بھی ہماری بہترین رفیق رہے گی۔



About the author

shakirjan

i am shakir.i have done BS (HONORS) in chemistry from pakistan.i know english,pashto and urdu.I love to write blogs.

Subscribe 0
160