زکوٰۃ

Posted on at


زکوٰۃ کے لفظی معنی پاک ہونا کے ہیں ہر صاحب نصاب کا اپنے مال کے اڑھائی فیصد حصے سے مستحق لوگوں کی مدد کرنا ہے صاحب نصاب یعنی ایس شخص جس کے پاس ساڑھے سات تولہ سونا یا ساڑھے باون تولے چاندی یا اس کی قیمت کے مطابق مال موجود ہو اور اس طرح ایک سال لوگوں کی مدد کر سکتے ہیں انہیں بھی اپنے ساتھ خوشیوں میں شامل کر سکتے ہیں مخصوص حساب سے مال مویشی اور ذرعی پیداوار پر بھی زکوٰۃ دی جاتی ہے جسے ''عشر'' کہا جاتا ہے۔




 زکوٰۃ آٹھ ہجری میں فرض ہوئی قرآن مجید میں اکثر مقامات پر نماز کے ساتھ زکوٰۃ کا بھی حکم آیا ہے ایک مقام پر اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے اور نماز قائم کرو اور نماز ادا کرو زکوٰۃ ادا کرنے والوں کے لیے اجر عظیم کی بشارت ہے زکوٰۃ ادا کرنے والوں کے لیے بہت سے فوائد ہیں جیسے اللہ تعالیٰ زکوٰۃ ادا کرنے والوں کے مال میں برکت عطا کرتا ہے زکوٰۃ سے انسان کا مال پاک و صاف ہوجاتا ہے زکوٰۃ سے معاشرے کے نادار اور مستحق افراد کی مدد ہوجاتی ہے۔



 زکوٰۃ دینے سے انسان کے دل میں مال کی محبت کم ہو جاتی ہے اور وہ غریب لوگوں کی مدد کرکے خوشی محسوس کرتے ہیں حضرت مایوب انصاریؓ فرماتے ہیں ایک آدمی نے رسول اکرمﷺ سے عرض کیا کہ مجھے نصیحت فرما دیں جو مجھے جنت میں داخل کر دے آپﷺ نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ نماز قائم کرو صلہ رحمی کرو زکوٰۃ دے کر کسی کی مدد کرنا اور کسی کو معلوم نہ ہو اور نہ زکوٰۃ لینے والا خود کو حقیر سمجھے اسطرح مدد کرنے کو اللہ تعالیٰ نے بہت پسند فرمایا ہے۔



 



About the author

bilal-aslam-4273

i am a student

Subscribe 0
160