انسان اور علم

Posted on at


علم کے معنی ہیں جاننا، آگاہ ہونا- اسی علم کی وجہ سے انسان اشرف المخلوقات کہلایا ہے یہ وہ علم ہے جس کی وجہ سے انسان فرشتوں جیسی پاک اور معصوم مخلوق سے بھی برتر قرار پایا ہے- بقول شاعر:

                                                  جو پایا علم سے پایا بشر نے

                                                  فرشتوں نے بھی وہ پایہ نہ پایا

قلم کی طاقت تلوار سے بڑھ کر ہے کیونکہ قلم دل و دماغ کو مسخر کرتا ہے- علم کی اہمیت کا اس بات سے بھی تسلیم کیا جا سکتا ہے کہ رسول نبی کریم پر جو پہلی وحی نازل ہوئی اس میں بھی  پڑھنے کا حکم دیا گیا ہے- ترجمہ :

                "پڑھیے! اپنے رب کا نام لے کر جس  نے پیدا انسان کو خون کی پھٹکی سے اور پڑھیے آپ کا رب بڑا کریم ہے – جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا اور انسان کو وہ باتیں سیکھائیں جس کا اسے علم نہ تھا"-      

                 

علم حاصل کرنے کے لئے انسان کو شمع کی طرح پگھلنا چایئے کیونکہ بے علم انسان الله رب العزت کی پہچان نہیں  کر سکتا-  جہاں صبح ہوتی ہے وہاں رات بھی ضرور آتی ہے لیکن جہاں علم کی روشنی پھیل جائے وہاں جہالت کا اندھیرا کبھی بھی نہیں پھیل سکتا- الله علم حاصل کرنے والوں کے درجات بلند فرما دیتا ہے اور اسے جاہل انسان سے برتر قرار دیا گیا ہے- ارشاد ہوتا ہے کہ : "کیا جاننے والے اور نہ جاننے والے برابر ہو سکتے ہیں" ایک اور جگہ ارشاد ہے کہ : "عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے چاند کی فضیلت باقی ستاروں پر ہو"-

علم ایک بیش بہا زیور  ہے ایسا زیور جسے چوری نہیں کیا جا سکتا اور  نہ ہے کوئی اسے چھین سکتا ہے- یہ ایسا زیور ہے  جس کی قیمت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے- علم اصلاح کا ذریعہ ہے علم ہی کے ذریعے انسان اپنی اصلاح کر سکتا ہے- علم انسان کو   نیکی اور بدی میں امتیاز کرنا سیکھاتا ہے اس کو نیکی اور بدی میں تمیز آ جاتی ہے- اہل علم کی ہر جگہ عزت کی جاتی ہے – جاہل انسان کبھی خدا کی معرفت نہیں نہیں کر سکتا لیکن علم والے کو خدا کی پہچان ہوتی ہے اور وہ صحیح تقاضوں میں اس کے ایک ہونے پر ایمان لاتا ہے- وہ جانتا ہے کے الله ایک ہے وہی اس دنیا کا خالق و ملک ہے اس بات کی آگاہی انسان کو علم کی وساطت سے ملی ہے-

علم حاصل کرنا ہر شخص کا بنیادی اور قانونی حق ہے- یہ کسی خاص فرقے یا گروہ کی ملکیت نہیں ہے- مرد ، عورت، امیر اور غریب ہر شخص کو علم حاصل کرنے کا حق حاصل ہے- نبی کریم نے بھی یہی ارشاد فرمایا: "علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے"- نبی کریم کے ارشاد کے مطابق علم کا حصول سب پر فرض ہے اس میں جنس کی کوئی تفریق نہں کی گئی- کچھ تنگ نظر اور تنگ خیال لوگ اس بات کو مانتے ہیں کہ علم لڑکیوں کے لئے ضروری نہیں ہے- ان کا یہ زاویے نظر غلط ہے عورت کی گود آدمی کی پہلی درسگاہ  ہوتی ہے- اگر ماں پڑھی لکھی ہو تو وہ اپنے بچے کی اچھے طریقے سے تربیت کر سکتی ہے جس سے ایک مضبوط معاشرے کا قیام وجود میں آتا ہے-

انسان مر جاتا ہے اس کا ہر عمل ختم ہو جاتا ہے ہے لیکن اس کے تین عمل زندہ رهتے ہیں ان میں سے ایک اس کا پھیلایا ہوا علم ہے جس سے لوگ مستفید ہوے ہوں- علم ایک شمع ہے ایسی شمع  جو جہالت کے گوشوں کو جگمگا دیتی ہے-علم روشنی کا ایک ایسا مینار ہے جو ہر طرف روشنی پھیلاتا ہے جس سے کامیابی اور کامرانی انسان کا مقدر بنتی ہے- علم خزانہ ہے اور عمل اس کی کنجی ہے- عمل کے  بغیر انسان کے علم کا کوئی فائدہ نہیں ایسا علم بیکار ہوتا ہے- علم انسان کو ہر اچھے بھلے میں فرق سیکھاتا ہے علم کے  بغیر انسان انسان نہں کہلایا جا سکتا اور عمل اس کی بنیادی شرط ہے-

              " علم ہی سے انسان ، انسان ہے-

                علم جو نہ سیکھے وہ حیوان ہے-"  

 

 



About the author

Kiran-Rehman

M Kiran the defintion of simplicity and innocence ;p

Subscribe 0
160